google-site-verification=jrFRO6oYNLK1iKh3HkH_yKgws4mFcOFcPvOCyqbqAnk
Pakistan's Premier Multilingual News Agency

کامسٹیک کا نظر انداز بیماریوں میں پیشرفت پر بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد

:اسلام آباد،۴ دسمبر ۲۰۲۳ (جی این پی)

کامسٹیک نے پیر کے روز “نظر انداز کی گئی بیماریوں میں پیش رفت” کے موضوع پر بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد کیا۔ اس سیمینار میں پروفیسر ڈاکٹر پال ڈینی اور پروفیسر ڈاکٹر ایہمکے پوہل، شعبہ کیمسٹری، ڈرہم یونیورسٹی، یو کے، نے لیکچرز دیے۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک نے شرکاء کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیمینار کے ماہرین نہ صرف اس شعبے میں اپنی تعلیم اور تجربے کے لحاظ سے بہترین ہیں بلکہ اپنے مشن کی وجہ سے بھی۔

پروفیسر چودھری نے ذکر کیا کہ پاکستان میں لشمانیاسس کی بیماری کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کامسٹیک گزشتہ تین سالوں سے نظر انداز بیماریوں کے نیٹ ورک کے ساتھ تعاون کر رہا ہے اور اس کے ذریعے متعدد سرگرمیاں منعقد کی ہیں جن میں آن لائن لیکچرز اور نیروبی میں ایک تربیتی کورس شامل ہیں۔

ہم مارچ میں ایتھوپیا میں ایک اور سرگرمی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، اور پھر ستمبر/اکتوبر 2024 میں مغربی افریقی ممالک میں ایک لیکچر/تربیتی دوروں کا بھی منصوبہ بنا رہے ہیں۔ پروفیسر چودھری نے بتایا کہ ان بیماریوں کا صحت اور معاشی بوجھ ملیریا، تپ دق اور ایچ آئی وی سے زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں: چینی سفیر کی وزیر تجارت و صنعت سے ملاقات

پروفیسر چودھری نے ذکر کیا کہ ان بیماریوں کے علاج اور تشخیص کے لیے تحقیق اور ترقی میں عالمی سرمایہ کاری قابل ذکر حد تک کم ہے۔ نتیجے کے طور پر، ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے ساتھ، گلوبل ساؤتھ میں لوگوں کی زندگیوں پر منفی اثر ڈالتے رہتے ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر پال ڈینی نے “لیشمانیاس، دوائیں اور تشخیص برائے غفلت کی بیماری” پر لیکچر دیا، اور پروفیسر ڈاکٹر ایہمکے پوہل کا لیکچر “سٹرکچر پر مبنی اور اے آئی سپورٹڈ دوائیوں کی دریافت پروٹوزوان امینو ایسڈ بائیو سنتھیسس کو نشانہ بنانے” پر تھا۔

سیمینار میں او آئی سی کے مختلف رکن ممالک کے 76 محققین نے آن لائن شرکت کی اور کامسٹیک میں 50 سے زیادہ اسکالرز نے ذاتی طور پر شرکت کی۔

google-site-verification=jrFRO6oYNLK1iKh3HkH_yKgws4mFcOFcPvOCyqbqAnk