اسلام آباد، – ٹیلی نار پاکستان کی جانب سے خواتین ملاز مین کو بااختیار بنانے کے لیے دو منفرد اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں ، کمپنی کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات میں ’نئی راہ‘ اور ایگزیکٹو ایم بی اے کے لئے اسکالرشپ جیسے دو اہم اقدامات شامل ہیں ، جن کا مقصد خواتین کو بااختیار بناتے ہوئے دفاتر میں مزید شمولیت اور معاون ماحول فراہم کرنا ہے۔
‘نئی راہ’ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا پارٹ ٹائم ورک ماڈل ہے، جو خواتین کو اپنے کیریئر اور ذاتی ذمہ داریوں کے درمیان توازن قائم رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے خواتین گھر اور کام کے درمیان بہتر ہم آہنگی پیدا کر سکتی ہیں۔ ٹیلی نار پاکستان نے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کے ساتھ شراکت داری کی ہے، جس کے تحت سلیمان داود اسکول آف بزنس (ایس ڈی ایس ڈی ) میں ایگزیکٹو ایم بی اے اور دیگر ماسٹرز پروگرامز کے لیے خصوصی اسکالرشپ فراہم کی جائے گی۔ اس اقدام کا مقصد خواتین ملازمین کی پیشہ ورانہ ترقی اور قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔ یہ اقدامات خواتین کے عالمی دن 2025 کے تھیم ‘Accelerate Action’ کے عین مطابق ہیں، جس کا مقصد صنفی مساوات کے لیے عملی تبدیلی کو فروغ دینا ہے۔
ٹیلی نار پاکستان کی چیف پیپل آفیسر، اریج خان کنے کہا ،”خواتین کو قیادت، جدت اور کامیابی کے مواقع دینا حقیقی ترقی کا راز ہے۔ ‘نئی راہ’ اور لمزمیں ایگزیکٹو ایم بی اے اسپانسرشپ جیسے اقدامات کے ذریعے ہم صرف شمولیت کی بات نہیں کر رہے بلکہ خواتین کو عملی طور پر آگے بڑھنے کے مواقع بھی فراہم کر رہے ہیں۔“
ٹیلی نار پاکستان پہلے بھی خواتین کے لیے ‘نیا آغاز’ اور ‘پرواز’ جیسے پروگرام متعارف کرا چکا ہے، جن کے ذریعے ملازمتوں میں شمولیت کو بڑھایا گیا۔ اس کے علاوہ، ادارہ ‘سرکل ویمن’ اور ورلڈ بینک کے ‘گرلز لرن، ویمن ارن’ جیسے منصوبوں کے ساتھ مل کر خواتین کو ڈیجیٹل مہارتوں اور مالیاتی سہولتوں کی فراہمی میں بھی معاونت فراہم کر رہا ہے۔ اسی طرح، ‘ایمپاور ہر فار ٹوڈے’ اور ‘ایمپاور ہر ٹو لیڈ’ جیسے لیڈرشپ پروگرام خواتین کو قائدانہ صلاحیتوں اور رہنمائی فراہم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
یہ اقدامات ٹیلی نار پاکستان کی خواتین کی ترقی اور شمولیت کے عزم کو مزید مضبوط کرتے ہیں۔ ادارہ صنفی مساوات، تنوع اور خواتین کی شمولیت کے لیے ایسے پروگرامز جاری رکھے گا، جو ایک بہتر اور مساوی مستقبل کی راہ ہموار کریں گے۔