google-site-verification=jrFRO6oYNLK1iKh3HkH_yKgws4mFcOFcPvOCyqbqAnk
Pakistan's Premier Multilingual News Agency

قازقستان کے صدر کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنی عوام سے سالانہ خطاب

اجلاس کا عنوان "ایک منصفانہ قازقستان کا اقتصادی راستہ" تھا۔

 :آستانہ ، ۱ ستمبر ۲۰۲۳ (جی این پی)

مجلس اور سینیٹ کے نمائندوں کے ساتھ، مرکزی حکومتی اداروں کے سربراہان، قومی قرلطائی، کمیشن برائے انسانی حقوق، خواتین کے امور اور خاندانی اور آبادیاتی پالیسی کے قومی کمیشن کے اراکین، عوام کے نمائندوں اور مزدوروں کے اجتماعات نے تقریب میں حصہ لیا۔

سربراہ مملکت نے ملک میں بڑے پیمانے پر کی جانے والی سیاسی اصلاحات کے بارے میں بات کی۔ انھوں نے اپنے خطاب میں کہا، “ایسے اقدامات کیے گئے ہیں جن نے حکمت عملی سے طاقت کی تقسیم کے درمیان ایک بہترین توازن کو یقینی بنایا ہے… ‘ایک مضبوط، صدرایک بااثر پارلیمنٹ،ایک احتساب پذیر حکومت’ کا کلیدی کردار اور بھی مضبوط ہوگیا ہے۔ ہمیں حقیقت میں ‘سماعت کی حالت’ کے اصولوں کو عملی جامہ پہنانا ہے اور یہاں پارلیمنٹ کو ایک خاص کردار سونپا کیا جاتا ہے۔”

 قاسم جومارت نے انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کامیابیوں، قانون اور انصاف کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر کام کے بارے میں بتایا۔ ساتھ ہی، صدر نے کہا کہ قازقستان کو سیاسی اصلاحات کو گہری اور جامع سماجی و اقتصادی تبدیلیوں کے ساتھ جوڑنے کی ضرورت ہے۔ صدر نے قازقستان کی ترقی کے لیے ایک نئے اقتصادی ماڈل کی طرف منتقلی کی امید کا اظہار کیا، جس کے متعین اصول انصاف پسندی، جامعیت اور عملیت پسندی ہوں گے۔

آنے والی ساختی اقتصادی تبدیلیوں کے کلیدی خاکوں میں، درج ذیل کو نوٹ کیا گیا: منصوبہ بندی شعبہ کی تیز ترقی؛ ملک کی تجارتی پالیسی میں نئے طریقوں کا تعارف؛ قازقستان کے زرعی صنعتی کمپلیکس میں ایک پیشرفت؛ غیر ملکی منڈیوں میں قزاقستانی سامان کی برآمدات کے جغرافیہ کو وسعت دینا؛ فوجی صنعتی کمپلکس کو مضبوط بنانا؛ قازقستان کے بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری؛ توانائی کی حفاظت کی حکمت عملی کی ترقی، ملک کی گیمیفیکیشن، نئے گیس پروسسینگ پلانٹس کی تعمیر؛ سبز معیشت کی ترقی؛ سرحد پار پانی کے استعمال کے مسائل کو حل کرنا، پانی کی بچت کی ٹیکنالوجیز متعارف کرانا، اور بہت کچھ۔

مزید پڑھیں: اذربائجان اور سعودی وزیر برائے توانائی کا پاکستان منرل سمٹ کے مذاکرے سے خطاب

قازقستان کے صدر نے ملک کی نقل و حمل اور رسد کی صلاحیت کے نفاذ پر خصوصی توجہ دی۔ انہوں نے کہا، نقل و حمل کی صلاحیت کا ادراک تمام پڑوسی ممالک بشمول روس، چین اور وسطی اور جنوبی ایشیا میں ہمارے اچھے پڑوسیوں کے ساتھ ہمارے تعمیری اور اچھے ہمسایہ تعلقات پر منحصر ہے۔

صدر نے خاص طور پر اس بات پر زور دیا کہ قازقستان کو خام مال کی ریاست کے ماڈل سے آہستہ آہستہ لیکن مستقل طور پر خود کو دور کرنا چاہیے۔

سربراہ مملکت کے مطابق، اصلاحات کا ہدف ۷-۶ فیصد کی مستحکم اقتصادی ترقی ہے تاکہ ۲۰۲۹ تک قومی معیشت کے حجم کو دوگنا کرکے ۴۵۰ بلین ڈالر تک لے جایا جا سکے۔

“قازقستان مستقبل کی ایک واضح تصویر رکھتا ہے: ہم ایک منصفانہ قازقستان بنا رہے ہیں – ایک ملک جو برابر مواقع اور ترقی رکھتا ہے۔ ہم ایک موثر ریاست تشکیل دے رہے ہیں جس میں امن و امان، مکالمے، ذمہ داری اور یکجہتی کا کلچر غالب ہو۔ ہم آزاد خیال جدید دنیا کا حصہ بننے کی کوشش کررہے ہیں، ثقافت، تعلیم اور سائنس کو ترقی دیے رہے  ہیں،” صدر نے اپنے پیغام میں کہا۔

انہوں نے عالمی برادری کو درپیش عالمی مشکلات اور خطرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا جیسا کہ موسمیاتی تبدیلی، خوراک کی حفاظت، تکنیکی دوڑ اور صدر کو یقین ہے کہ قازقستان اپنے راستے پر مضبوطی سے عمل کرے گا۔

آخر میں، قاسم جومارت نے کہا کہ ایک منصفانہ قازقستان کی تعمیر کے لیے صرف سیاسی اور اقتصادی اصلاحات کافی نہیں ہیں: معاشرے کے شعور اور شہریوں کی امنگوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ یہ “عدل عظمت” کا تصور ہے، جو “ابائی” کی “انسان کامل” کے بارے میں تعلیم سے نکلتا ہے۔

google-site-verification=jrFRO6oYNLK1iKh3HkH_yKgws4mFcOFcPvOCyqbqAnk