google-site-verification=jrFRO6oYNLK1iKh3HkH_yKgws4mFcOFcPvOCyqbqAnk
Pakistan's Premier Multilingual News Agency

سائنس کو ترجیح دینا امت کی سماجی و اقتصادی ترقی کا واحد حل، کوآرڈینیٹر کامسٹیک

:اسلام آباد،۱۳ دسمبر 2023 (جی این پی)

پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک نے کہا کہ امت کو درپیش تمام مسائل کا حل سائنس اور ٹیکنالوجی کو ترجیح دینے میں ہے۔ وہ بدھ کو کامسٹیک میں میڈیا کے نمائندوں کو پریس بریفنگ دے رہے تھے۔

پروفیسر چودھری نے بتایا کہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر دنیا کی تقسیم ترقی پزیر ممالک میں وسائل، دولت یا سرمائے کی کمی کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ یہ فرق علم کی کمی کی وجہ سے ہے۔

پروفیسر چودھری نے کہا کہ جنوبی امریکہ، افریقہ، یورپ اور ایشیا سے او آئی سی کے 57 رکن ممالک ہیں جن کی آبادی 1.9 ارب ہے اور 60% آبادی کی عمر 27 سال سے کم ہے، اقوام متحدہ کے مطابق 23 رکن ممالک کم ترقی پذیر ہیں۔ 2.97% ہائی ٹیکنالوجی برآمد کرتے ہیں اور عالمی پیٹنٹ کا 1.6% حاصل کرتے ہیں، تحقیق اور ترقی کے اخراجات جی ڈی پی کا 0.3% ہیں، جو عالمی اوسط سے کافی کم ہے، اور او آئی سی خطے کی صرف 17 یونیورسٹیاں ٹاپ 50 میں ہیں۔

پروفیسر چودھری نے کہا کہ او آئی سی کے رکن ممالک کو درپیش چیلنجز میں بڑے پیمانے پر غربت، بے روزگاری، عدم مساوات، خواتین کی ناخواندگی، تنازعات، انسانی آبادی کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی، سیاسی عدم استحکام اور جمہوری عمل میں مسلسل خلل شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 180 ملین لوگ غذائی قلت کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے 10 سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے 5 او آئی سی خطے میں ہیں جن میں پاکستان، موزمبیق اور مالدیپ شامل ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ غیر فعال تعلیمی نظام، اور 180 ملین سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہونے کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔

مزید پڑھیں: چینی سفیر کی وزیر تجارت و صنعت سے ملاقات

پروفیسر چودھری نے اس بات پر زور دیا کہ سائنس ہی ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سبز انقلاب بھوکوں کو کھانا کھلا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا میں 100 سال سے زیادہ پیداواری زندگی گزاری سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی بائیوٹکس اور اینٹی وائرلز آج لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بائیو ٹیکنالوجی، اعضاء کی تھری ڈی پرنٹنگ، جین ایڈیٹنگ، سمارٹ کمپیوٹر، مصنوعی بیکٹیریا اور نینو ٹیکنالوجی ہمارے اردگرد کی دنیا کو نئے سرے سے متعین کررہے ہیں۔

پروفیسر چودھری نے او آئی سی ریاستوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے کامسٹیک پروگراموں، ماضی کی سرگرمیوں اور مستقبل کے منصوبوں کی ایک جامع رپورٹ پیش کی۔

صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نیٹ ورکنگ اور اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نئی ٹیکنالوجیز بہت مددگار ثابت ہوں گی۔ انہوں نے امت کی سائنسی اور تکنیکی ترقی کے لیے وسائل کو متحرک کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

بریفنگ میں پرنٹ، الیکٹرانک اور آن لائن میڈیا کے افراد نے شرکت کی۔

google-site-verification=jrFRO6oYNLK1iKh3HkH_yKgws4mFcOFcPvOCyqbqAnk