
اسلام آباد۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی رانا محمد قاسم نون نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک عالمی مسئلہ ہے اس کو حل کئے بغیر جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام قائم نہیں ہو سکتا، پاکستانی فورسز نے بھارتی جارحیت کا جس انداز سے جواب دیا ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک عالمی مسئلہ ہے، پاکستانی قوم اس مسئلہ پر تمام سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر یکجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں لیکن کشمیر کاز زندہ رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے کشمیر کمیٹی کے وفد نے برطانیہ کا دورہ کیا جس میں پاکستانی و کشمیری کمیونٹی، برطانوی ہائوس آف لارڈز اور کانگریس سے ملاقاتیں کیں، ان ملاقاتوں میں کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بین الاقوامی برادری پر واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر ایک علاقائی اور دوطرفہ مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے اور اس کو حل کئے بغیر جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام نہیں آ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دورے کی ٹائمنگ انتہائی اہم تھی جس میں ہم نے دنیا کو خطہ میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں بارے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج بیرون ملک پاکستانی اور کشمیریوں کے حوصلے پہلے سے زیادہ بلند ہیں، پاکستان کے سبز پاسپورٹ کو ایئرپورٹس پر عزت مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر مذہبی، اخلاقی، سیاسی اور جغرافیائی لحاظ سے پاکستان سے مطابقت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جانا چاہئے۔
چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے 10 مئی کو جس طرح بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہم سمجھتے ہیں کہ اس دن پاکستان نے دوبارہ جنم لیا اور بھارت کو بتایا کہ اب یہ پرانا پاکستان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں چین بھی ایک فریق ہے، بھارت غیر کشمیریوں کو آباد کرکے اس کی جغرافیائی حیثیت کو تبدیل کر رہا ہے، کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا سلسلہ روز بروز بڑھ رہا ہے، غزہ اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ کشمیر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لحاظ سے مماثلت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بھارت کو پہلگام کے واقعہ پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کی پیشکش کی جسے بھارت نے اپنے غرور اور تکبر کی نذر کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، ایئر چیف ظہیر احمد بابر سدھو اور نیول چیف نوید اشرف کو بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، پاکستانی قوم نے جس انداز سے اپنی افواج کا ساتھ دیا آج دنیا ان کو قدر کی نگاہ دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا حیران ہے کہ کیسے مشرقی ٹیکنالوجی ویسٹرن ٹیکنالوجی پر حاوی ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فورسز نے ذمہ داری کے ساتھ جواب دیا جس کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہا کہ ہم نے بین الاقوامی برادری پر واضح کر دیا کہ پاکستان کبھی اپنی خود مختاری و سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی مستقل حل نہیں، جب تک بنیادی مسئلہ کشمیر کو حل نہ کیا جائے، ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں جس میں انہوں نے کشمیر کے مسئلہ کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اس تنازعہ میں بھارتی میڈیا نے جس غیر ذمہ دارانہ اور من گھڑت رپورٹنگ کا مظاہرہ کیا اس پر آج اس کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم نہیں کر سکتا، یہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے، اس میں عالمی بینک ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اس دورہ کے مختلف ایونٹس میں سکھ برادری نے بھی شرکت کی کیونکہ وہ بھی بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دیں، ہمارے 80 سے 90 ہزار لوگ اس جنگ میں شہید ہوئے اور بلین ڈالر کا معاشی نقصان ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جعفرایکسپریس کا واقعہ پہلگام کے واقعہ سے بڑا واقعہ تھا، ہم اس واقعہ کو بھرپور انداز میں بین الاقوامی برادری کے سامنے پیش نہیں کر سکے، پاکستان بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے، آج بھارت دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے، آج بین الاقوامی سطح پر بھارت تنہا ہے۔
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.