
ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کا پیغام
اسلام آباد : ہیپاٹائٹس کے اس عالمی دن پر، ہم ہیپاٹائٹس کے خاتمے اور اپنی عوام کی صحت کے تحفظ کے اپنے عزم کا اعادہ کرنے میں عالمی برادری کے ساتھ شامل ہیں۔ پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جو عالمی ہیپاٹائٹس سی کے مرض میں نمایاں ہیں۔ وائرل ہیپاٹائٹس صحت عامہ کے عالمی چیلنجوں میں سے ایک ہے۔
ہیپاٹائٹس بی یا سی سے متاثر ہونے والے افراد کی ایک بڑی تعداد غیر تشخیص شدہ اور لا علاج رہتی ہے۔ جب کہ ہیپاٹائٹس معاشرے کے تمام طبقات کے لیے خطرہ ہے، بعض آبادیوں کو زیادہ خطرہ رہتا ہے، جن میں غیر محفوظ خون کی منتقلی لینے والے افراد، غیر منظم طبی طریقہ کار سے گزرنے والے مریض، متاثرہ ماؤں کے نوزائیدہ بچے، صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان، اور آلودہ آلات یا دوبارہ استعمال شدہ سرنجوں کے استعمال، ناکافی انفیکشن کنٹرول، خاص طور پر دیہی اور کم وسائل والی علاقوں میں، خطرہ بڑھا دیتا ہے۔
حکومت پاکستان اس وبا کو روکنے کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہی ہے اور ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے لیے وزیراعظم کا قومی پروگرام شروع کیا جا چکا ہے، جس کا مقصد 2030 تک 165 ملین سے زیادہ لوگوں کی اسکریننگ کرنا اور تمام مثبت کیسز کا مفت علاج کرنا ہے۔یہ ایک قومی تحریک ہے جو زندگیوں کے تحفظ اور مستقبل کو محفوظ بنانے کے ہمارے اجتماعی عزم کا ثبوت ہے۔ اس وژن کو حقیقت بنانے کے لیے، ہم معاشرے کے مختلف طبقات سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس لعنت کو ختم کرنے کی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالیں۔
ہیپاٹائٹس کے بارے میں شعور بیدار کرنا نہ صرف اس بیماری کے گرد موجود بدنما داغ کو توڑنے کے لیے ضروری ہے بلکہ نئے انفیکشن کو روکنے اور متاثرہ افراد کے بروقت علاج کو یقینی بنانے کے لیے بھی ضروری ہے۔ ہمیں لوگوں کو ٹیسٹ کروانے، طبی مشورہ لینے، اور خوف یا بدنامی کی وجہ سے علاج سے باز نہ آنے کی ترغیب دینی چاہیے۔ ہمارے ہیلتھ کیئر پروفیشنلز، محققین، اور فرنٹ لائن ورکرز انتھک محنت کر رہے ہیں، اور انہیں پوری کمیونٹی کے تعاون کی ضرورت ہے۔
آج کے دن، ہم ایک صحت مند، محفوظ اور ہیپاٹائٹس سے پاک پاکستان کی تعمیر کے لیے اپنی اجتماعی ذمہ داری کا اعادہ کرتے ہیں۔
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.