google-site-verification=jrFRO6oYNLK1iKh3HkH_yKgws4mFcOFcPvOCyqbqAnk
Pakistan's Premier Multilingual News Agency

اَ من کے لیے بُنائی’ کی تقریب میں عورتوں کے ہُنر کی نمائش

:ملتان،31  جنوری 2024 (جی این پی)

ادارہ برائے امن و سفارتی علوم (آئی پی ڈی ایس) نے 30 دسمبر کو” امن کے لیے بُنائی” نامی منصوبے کی کامیاب تکمیل پر تقسیمِ اسناد کی تقریب کا اہتمام کیا۔ عورتوں اور لڑکیوں کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کر کے اُنہیں بااختیار بنانے کی غرض سے شروع کیا گيا حیرت انگیز مثبت تبدیلیوں کا حامل منصوبہ جنوبی پنجاب، پاکستان کے دیہی علاقوں میں اُمید کی کرن اور ترقی کا پیش خیمہ ہے۔

‘امن کے لیے بُنائی’ منصوبہ آئی پی ڈی ایس، چینی ادارہ برائے امن و ترقی (سی ایف پی ڈی) اور شاہراہِ قراقرم این جی او کوآپریشن نیٹ کے باہمی تعاون سے مکمل ہوا ہے۔

اس تعاون کا مقصد پاکستان کی نوجوان عورتوں کو مختلف مہارتیں سکھانا تھا جن میں ڈیجیٹل اور الیکٹرانک تجارت کی مہارتیں، دست کاریاں اور کاروبار سے متعلق ضروری معلومات شامل تھیں ۔

‘امن کے لیے بُنائی’ کے پلیٹ فارم سے قائم ہونے والی اِس شراکت کا مقصد پاکستان کی نوجوان عورتوں کو الیکٹرانک تجارتی کی صلاحیتوں سے مالا مال کر کے مقامی سطح کے پس ماندہ طبقوں کو ازسرِ نو تعمیر کرنا اور پاکستان کی پائیدار ترقی میں اہم کردار ادا کرنا ہے۔ مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) کا مقصد بھی بیلٹ و روڈ منصوبے (بی آر آئی) کے فریم ورک کے ذریعے پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کو فروغ دینا اور دونوں ممالک کی عوام کے تعلق کو مستحکم کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: فیصل بینک اور اوپے کے مابین سروسز کو فروغ دینے کیلئے معاہدہ

‘امن کے لیے بُنائی’ منصوبے نے فروری سے دسمبر 2023 تک صلاحیت سازی کے تربیتی و تعلیمی پروگراموں کے ذریعے پس ماندہ طبقوں کی عورتوں و لڑکیوں کی تعلیم و ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انتہائی عمدہ حکمتِ عملی سے چلنے والے منصوبے کے ذریعے متعلقہ طبقوں سے بڑی دانشمندی سے میل ملاپ کر کے اُن کی منفرد ضروریات اور ترجیحات سے مکمل آگاہی حاصل کی گئی۔ اوقات کار کے حوالے سے نرم شرائط اور مفت تربیت  دینے کے لیے پیشہ ورانہ مراکز میں چلایا گیامنصوبہ پائیدار ترقی اور معاشرے کی خودمختاری کے لیے اہم سنگِ میل ثابت ہوا ہے۔

تقسیمِ اسناد کی تقریب زیرِ تربیت طالبات کے تیسرے اور آخری گروپ کی تکمیل کا اظہار ہے۔ ان طالبات نے تین انتہائی منافع بخش تجارتی شعبوں کی تربیت مکمل کی ہے: ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ملبوسات کی تیاری، اور آرائش گری۔ کُل 160 تربیت کاروں کو اس موقع پر اسنادسے نوازا گیا۔ تقریب کی قابلِ احترام مہمانانِ خصوصی محترمہ فائزہ انصاری اور شکیلہ قیوم نے فارغ التحصیل طالبات کے کارہائے نمایاں کو خراجِ تحسین پیش ہوئے اُن میں اسناد تقسیم کیں۔

یہ تاریخی موقع نہ صرف انفرادی کامیابی کا جشن ہے بلکہ اس حقیقت کا شاہد ہے کہ لوگوں اور طبقوں میں حیرت انگیز تبدیلی لانے کے لیے صلاحیت سازی ایک بڑی طاقت ہوتی ہے۔ ‘امن کے لیے بُنائی’ یہ دکھانے کے لیے ایک مثالی نمونہ ہے کہ پیشہ ورانہ تربیت پس ماندہ طبقوں میں کس طرح مؤثر تبدیلی لا سکتی ہے۔

اس پروگرام کی فارغ التحصیل طالبات اب روزگار کمانے کے لیے درکار  ضروری صلاحیتوں سے آراستہ ہیں جن کی بدولت وہ اپنی حقیقی قابلیت کا عملی مظاہرہ کر سکیں اور اپنی خوشحالی کے لیے اپنا اثرورسوخ بروئے کار لا سکیں۔

ادارہ برائے امن و سفارتی علوم لوگوں کی تعلیم اور صلاحیتوں کو پروان چڑھا کرملک کے مختلف طبقوں کو خودمختار بنانے کے لیے کوشاں ہے۔

اس تقریب سے ثابت ہوتا ہے کہ ادارہ ایک ایسی فضا تیار کرنے کے لیے انتھک جدوجہد کر رہا ہے جہاں عورتیں اور لڑکیاں اپنے طبقوں کی ترقی میں بامعنی کردار ادا کر سکیں۔

google-site-verification=jrFRO6oYNLK1iKh3HkH_yKgws4mFcOFcPvOCyqbqAnk