
راولپنڈی: ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کنزہ مرتضیٰ کی ہدایت پر آر ڈی اے کی انفورسمنٹ سکواڈ نے چہان ڈیم، تربیلا ڈیم، مجاہد ڈیم اور دو رہائشی سکیموں، کیپیٹل سمارٹ سٹی اور لیک وسٹا ہاؤسنگ سکیم کے اطراف میں جامع انسپکشن کی تاکہ ممکنہ سیلابی خطرات اور پانی کی آلودگی کے اسباب کا جائزہ لیا جا سکے۔ معائنہ ٹیم نے خاص طور پر بغیر ٹریٹ کیے گئے سیوریج کے نالوں میں اخراج کا معائنہ کیا اور متعلقہ فریقین کو فوری طور پر ایسے اقدامات بند کرنے کی ہدایت کی جو قدرتی آبی وسائل کی آلودگی کا باعث بن رہے ہیں۔ موضع مصریوٹ میں ایک غیر قانونی زیر تعمیر عمارت کو بھی سیل کر دیا گیا۔ یہ اقدام آر ڈی اے کے ماحولیاتی تحفظ، آبی وسائل کے تحفظ اور عوامی سلامتی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ ڈی جی آر ڈی اے کنزہ مرتضیٰ نے کہا کہ اتھارٹی عوامی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے غیر قانونی تعمیرات اور خطرناک عمارتوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کر رہی ہے، بالخصوص وہ عمارات جو قدرتی نالوں کے قریب واقع ہیں۔ انہوں نے انفورسمنٹ ٹیموں کو ہدایت کی کہ سخت اور مؤثر کارروائی جاری رکھی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کی ہدایات کی روشنی میں کیے جا رہے ہیں، جنہوں نے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈی جی آر ڈی اے نے مزید کہا کہ ایسے آپریشنز اتھارٹی کے پائیدار شہری نظم و نسق کے ویژن اور شہر کے بنیادی ڈھانچے کو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات سے محفوظ رکھنے کے عزم کا حصہ ہیں۔ آر ڈی اے نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ اتھارٹی کے ساتھ تعاون کریں اور بالخصوص نالوں اور ڈیمز کے اطراف تجاوز شدہ زمینوں پر کسی بھی قسم کی غیر قانونی تعمیرات سے گریز کریں۔ انسپکشن ٹیم میں علی رضا اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلاننگ آر ڈی اے ، محمد طارق سکیم سپرنٹنڈنٹ، ارسلان شوکت بلڈنگ سپرنٹنڈنٹ، فہد بھٹی اور شفیق الرحمٰن بلڈنگ انسپکٹرز آرڈی اے،ن عامر محمود ملک بلڈنگ سروئیر آرڈی اے، اور واسا کے سب انجینئر محمد طفیل شامل تھے، جنہوں نے نالوں کے ساتھ خطرناک پانی اور غیر قانونی تعمیرات کا تفصیلی معائنہ کیا۔۔۔۔۔۔
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.