
ویمن چیمبر کا معاشی بحالی کے لئے پالیسی ریٹ کم کرنے کا مطالبہ
اسلام آباد ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی بانی صدر اور یو بی جی کی مرکزی رہنما ثمینہ فاضل نے کہا ہے کہ مرکزی بینک موجودہ صورتحال کے مطابق شرح سود میں خاطر خواہ کمی کرے ورنہ کاروبار تباہ ہونا شروع ہو جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ کہ موجودہ 11 فیصد شرح سود کاروبار میں بڑی رکاوٹ بن رہی ہے۔ یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ حالیہ معاشی اشاریے شرح سود میں بھرپور کمی کے لیے واضح جواز فراہم کرتے ہیں۔ پاکستان میں جون میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر 3.20 فیصد پر آ گئی ہےجبکہ کنزیومر پرائس انڈیکس میں بھی (CPI) کی ماہانہ نمو صرف 0.3 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ثمینہ فاضل نے خبردار کیا کہ حقیقی شرح سود میں 7.8 فیصد پوائنٹس کا فرق کاروباری اعتماد کو نقصان پہنچا رہا ہےاورنجی سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کر رہا ہے اور برآمدی مسابقت کو کمزور کر رہا ہے۔ پالیسی ریٹ کو 6 فیصد تک لانے سے صنعتی سرگرمیاں بحال ہوں گی قرض لینے کی لاگت کم ہو گی اور پیداوار و خدمات کے شعبوں میں نئی سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ شرح سود میں واضح کمی سے حکومت کو قرضوں پر سود کی مد میں سالانہ ساڑنے تین کھرب روپے کی بچت ہو سکتی ہے جو کل حکومتی اخراجات کا تقریباً 8 سے 10 فیصد بنتی ہے۔ ان کے مطابق یہ بچت فلاحی منصوبوں خسارے میں کمی اور کم آمدنی والے طبقے کیلئے سبسڈی فراہم کرنے میں استعمال کی جا سکتی ہے۔ثمینہ فاضل نے یو بی جی کے مؤثر مؤقف کو سرپرست اعلیٰ ایس ایم تنویر کی قیادت کا نتیجہ قرار دیاجن کی پالیسی اصلاحات پر مستقل توجہ نے گروپ کو مالی اور مالیاتی پالیسی پر ایک متوازن نقطہ نظر اختیار کرنے میں مدد دی۔ ان کا کہنا تھا کہ یو بی جی کے علاقائی رہنماؤں کے درمیان ہم آہنگی نے تنظیم کی ساکھ کو مزید مستحکم کیا ہے۔
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.