
اجمل بلوچ کی زیر صدارت تاجر نمائندوں کے اجلاس میں اہم فیصلے.
اسلام آباد : آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ کی صدارت میں ٹریڈرز ایکشن کمیٹی کے نمائندگان اور اسلام آباد کی تمام مارکیٹوں کے عہدیداران کا اہم اجلاس منعقد ہوا ۔ جس میں وفاقی دارالحکومت کی تقریباً تمام مارکیٹوں کے عہدیداران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں ایک قرار داد کے ذریعے ٹریڈرز ایکشن کمیٹی کے صدر اجمل بلوچ اور سیکرٹری خالد چوہدری کی تاجروں کے لئے ان کی خدمات کو سراہا اور ان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ٹریڈرز ایکشن کمیٹی کو وسعی کرنے کے لئے مزید عہدوں کا انتخاب عمل میں لانے کے لئے منظوری لی گئی۔ نئے عہدوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا .
اجلاس میں ایک قرار داد کے ذریعے شہر بھر میں خود ساختہ اور نان جوڈیشنل آئی سی ٹی کے ملازمین کی بطور مجسٹریٹ کاروائیوں کی مذمت کی گئی اور بغیر رسید بھاری جرمانے عائد کرنا کھلی کرپشن قرار دیا گیا۔اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ آئندہ اس طرح کی کسی ناجائز پریکٹس کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ایک دوسری قرار داد میں وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بارش کے دوران پانی کھڑا ہونے کا ذمہ دار تاجروں اور دکان داروں کو ٹھہرانا۔ گرفتار کرنا اور دکانیں سیل کرنے کی انکوائری کرائی جائے۔ بارش کے پانی کی نکاسی سی ڈی اے کا کام ہے ڈینگی کے چالان زیادتی ہے. انکوائری کرائی جائے ۔اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ چینی کی سپلائی ہول سیل ڈیلرز نے بند کر رکھی ہے دوکانوں پر چینی موجود نہ ہے۔ صرف اس بنا پر گرفتاریاں کی جارہی ہیں کہ اگر آپ کے پاس چینی ہوتی تو آپ مہنگی بیچ سکتے ہیں ۔ ایک اور قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مجسٹریٹس اور اے سی صاحبان کی طرف سے کئے گئے بھاری جرمانوں کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے اور جن کو رسیدیں نہ دی گئی ہوں ان کی جرمانوں کی رقم واپس کرائی جائے ۔یہ بھی اعلان کیا گیا کہ اے سی سٹی کا تاجروں کے ساتھ رویہ انتہائی نا بناسب ہے اسلئے ان کو فل فور اے سی سٹی کے عہدے سے فل فور ہٹایا جائے۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے اعلان کیا کہ انتظامیہ کے انتہائی نامناسب روپے کے خلاف بروز منگل 29 جولائی کو ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے اسلام آباد کے تاجر احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر تاجروں کی تذلیل کا سلسلہ جاری رہا تو اگلے منگل کو چیف کمشنر اور چیرمین سی ڈی اے کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا جائے گا۔انہوں نے احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اگر اسلام آباد کے نامناسب رویہ رکھتے والے انتظامی افسران کو نہ ہٹایا گیا تو وزیر داخلہ کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا جائے گا۔
اجمل بلوچ نے ایف بی آر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عرصہ سے پروپگنڈہ کیا جارہا ہے کہ سرکاری ملازمین زیادہ ٹیکس دیتے ہیں اور تاجر کم ٹیکس دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا یہ بات جھوٹ پر مبنی ہے۔ پاکستان بھر میں تمام کمرشل بجلی کے میٹر ہولڈرز بل پر دس فی صد ایڈوانس انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں جن کی تعداد ایک کروڑ سے زائد ہے اس سے بارہ ہزار ارب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا ہوتا ہے جو بجٹ کا بہت بڑا حصہ ہے ۔ ایف بی آر نے ایک ماہ کا وقت مانگا ہے کہ مسائل حل کریں گے۔ اگر تاجروں کے خلاف بنائے گئے کالے قوانین کا خاتمہ نہ کیا گیا تو ایف بی آر کے خلاف احتجاجی مہم کا آغاز کردیا جائے گا۔
انہوں نے تاجروں سے کہا کہ وہ اتحاد پیدا کریں ۔ آئندہ تاجروں کے ساتھ کسی بھی قسم کی زیادتی نہیں ہونے دیں گے۔
اس موقع پر جناح سپر مارکیٹ کے صدر اسد عزیز – سپر مارکیٹ کے صدر شہزاد عباسی نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے تاجر ضلعی انتظامی افسران کی زیادتیوں سے سخت پریشان ہیں ۔ ہر شہری عہدے پر خواتین تعینات کر دی گئی ہیں جن سے بات کرو تو کہتی ہیں آپ حرانساں کر رہے ہیں ۔
کراچی کمپنی کے صدر راجہ ذو الفقار اور ستارہ مارکیٹ کے صدر الطاف شاہ نے کہا کہ آئے روز تاجروں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ انتہائی ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ تاجروں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا بھر پور جواب دینا ہوگا ۔ اب اگر کسی مارکیٹ میں خود ساختہ مجسٹریٹ آئے تو تاجر بھر پور مزاحمت کریں گے۔
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.