
صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کی وفد کے ہمراہ ایف بی آر حکام سے ملاقات
اسلام آباد : صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے یقین دہانی کرائی ہےکہ تاجروں کے تحفظات کو دور کیا جائے گا ،دو لاکھ روپے نقد بنک میں جمع کروانے پر ٹیکس کٹوتی نہیں ھو گی تفصیلات کے مطابق مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری کی سربراہی میں تاجر قائدین کے وفد نے ایف بی آر حکام سے ملاقات کی وفد میں چئیرمین خواجہ سلمان صدیقی ،مرکزی تنظیم تاجران پاکستان پنجاب کے صدرشرجیل میر ،صدر خیبر پختونخواہ شرافت علی مبارک ،حاجی آصف اکرام ،مرزا نعیم بیگ ،جاوید خان ، نثار اللہ خان ،مرزا منیر بیگ ،راجہ علی و دیگر شامل تھے کاشف چوہدری نے سیلز ٹیکس ایکٹ ،انکم ٹیکس ،ٹرن اوور ٹیکس ،کسٹم نظام ، گرفتاریوں کے اختیارات ،ڈیجیٹل انوائسنگ ، پوائنٹ آف سیل کی توسیع و خرابیوں ،جیولرز ،موبائل ،رئیل اسٹیٹ کے مسائل سمیت اسمگلنگ کے خاتمے کے نام پر دکانوں پر چھاپوں سمیت کرایہ جات پر صوبائی سیلز ٹیکس سمیت دیگر امور پر بڑی تفصیل سے نقطہ نظر ایف بی ار کو پیش کیا اور واضح کیا کہ کسی صورت ظالمانہ ٹیکسز اور گرفتاریوں ،رشوت ،کرپشن ،بلیک میلنگ کے نظام کو قبول نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ایسے ظالمانہ اقدامات نہ صرف تاجر دشمنی کے مترادف ییں بلکہ یہ معیشت کے لئے زہر قاتل سے کم نہیں ۔اس موقع پر ایف بی آر حکام نے کہا کہ دو لاکھ روپے نقد جمع کروانے پر ٹیکس کٹوتی نہیں ھو گی اور قانون 21 اور ڈیجٹلائزیشن کے حوالے سے تاجروں کے دیگر تحفظات کو تاجر نمائندگان کی مشاورت سے دور کیا جائے گا ۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ڈیجیٹل انوائسنگ کا اطلاق ملک بھر کے چھوٹے تاجروں اور ریٹیلرز پر نہیں ھو گا ڈیجیٹل انوائسنگ کا اطلاق صرف بزنس ٹو بزنس کام کرنے والی سیلز ٹیکس رجسٹرڈ کمپنیوں پر بھی تاجر نمائندگان کی مشاورت سے مرحلہ وار ھو گا ۔کاشف چوہدری نے اس موقع پر پالیسی سازی میں تاجروں کی شمولیت پر زور دیا جس پر ایف بی آر حکام نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن کے عمل کی حکومتی کمیٹی میں تاجر نمائندگان کو شامل اور انکی رائے سے نظام بنایا جائے گا ۔ایف بی آر حکام نے کہا کہ سیلز ٹیکس کے قانون 37 اے اور بی کا اطلاق ملک بھر کے چھوٹے تاجروں پر نہیں ھوتا۔ سیلز ٹیکس کے قانون 37 اے اور بی کے تحت کسی بڑے مینوفکچرر / صنعتکار کو بھی گرفتار کرنا مقصد نہیں بلکہ سیلز ٹیکس کے قانون 37 اے اور بی کا مقصد جعلی انوئسز کی روک تھام ھے ،ملاقات کے دوران طے کیا گیا کہ کسٹم حکام کے مارکیٹوں کی دکانوں پر چھاپوں کو روکنے کیلئے الگ میٹنگ کر کے میکنزم تشکیل دیں گےجبکہ موبائل فونز پر ٹیکسز کی شرح کو منصفانہ بنانے اور نظام کی درستگی کیلئے تاجر نمائندوں کے ساتھ مشاورت سے نظام وضع کیا جائے گا کاشف چوہدری نے دوران ملاقات ملک بھر کے تاجروں کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی پالیسیوں سے تاجروں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے جس کو دور کر کے ھی ملکی معیشت کا پہیہ چلایا جا سکتا ھے ۔ملکی معیشت کا پہیہ چلائے بغیر اور صنعتکاروں و تاجروں کو تحفظ اور عزت دیے بغیر ملکی ترقی ممکن نہیں ۔انہوں نے کہا ایف بی آر کو ھتھکڑیوں والے اشتہارات کی بجائے ٹیکس دینے والوں کو پھولوں کے ھات پہنانے والے اشتہارات دینے چاھیئں ۔ ،کاشف چوھدری نے صوبائی سیلز ٹیکس کی جانب سے صوبہ پنجاب میں کرایہ جات پر سولہ فیصد سیلز ٹیکس کے نفاز کو مسترد کرتے ھوئے اسکے خاتمے کا مطالبہ کیا ۔ جبکہ جیولرز ،رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو درپیش مسائل اور انکے حل پر تبادلہ خیال کیا گیا
۔ بعدزاں مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے ملک گیر زوم لنک اجلاس میں ملک بھر کی تاجر تنظیمات کے نمائندگان کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور اس بات کی یقین دھانی کروائی کہ ملک بھر کے تاجر مرکزی تنظیم تاجران کے شانہ بشانہ ھیں اور ملک گیر سطح پر بات چیت ،مذاکرات ،احتجاج ،دھرنوں ،ھڑتال سمیت مرکزی قائدین جو فیصلہ کریں گے پورے ملک کے لاکھوں تاجر اس پر عمل کریں گے ۔تاجر قائدین نے کہا کہ ھم نے تاجر دوست اسکیم ،آئی پی پیز اور دیگر مسائل پر ملک گیر ھڑتالیں کر کے ثابت کیا ھے کہ ملک کے صنعت و تجارت کے محافظ اور نمائندہ ھم ھیں اور ھم صنعت و تجارت کے تحفظ کے سفر کو جرات و ھمت سے جاری رکھیں گے
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.