چیئرمین سینیٹ کی روشی فیڈریشن کونسل کے فرسٹ ڈپٹی سپیکر سے ملاقات۔

مسئلہ کشمیر، افغانستان، خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال۔
ماسکو ۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے ماسکو میں روسی فیڈریشن کی اسٹیٹ ڈوما کے فرسٹ ڈپٹی اسپیکرجناب الیگزینڈر زوخوف سے ملاقات کی۔ اس اہم ملاقات میں خطے میں استحکام سے متعلق مشترکہ خدشات، بالخصوص پاک۔بھارت کشیدگی اور افغانستان میں جاری بحران اور جنوبی ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تفصیلی تبادلہ خیال کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم ثابت ہوئی۔ چیئرمین سینیٹ نے افغانستان میں انسانی بنیادوں پر فوری اقدامات اور ہندوستان کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انصاف و امن کے لیے پاکستان کے اصولی ترجمانی کی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ افغانستان کے عوام کو صرف زندہ رہنے کا حق نہیں، بلکہ وقار، تعلیم، معاشی مواقع بھی حاصل ہونے چاہئیں۔کشمیری عوام کو خاموشی اور جبر کے سائے میں فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ سید یوسف رضا گیلانی نے خطے میں اسلامو فوبیا، ریاستی سرپرستی میں سنسرشپ، اور انتہاپسندی کے بڑھتے ہوئے رجحانات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور دنیا بھر کے پارلیمنٹرینز پر زور دیا کہ وہ امن، بقائے باہمی اور بین الاقوامی قانون کے اجتماعی محافظ بنیں۔ انہوں نے نفرت انگیز بیانئے کا مقابلہ کرنے اور تہذیبوں کے مابین پل بنانے کے لیے مستقل پارلیمانی روابط کی حمایت کی۔
ملاقات کے دوران بین الاقوامی پلیٹ فارمز جیسے بین الپارلیمانی یونین (IPU)، ایشیائی پارلیمانی اسمبلی (APA)، اور شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال ہواجہاں دونوں ممالک کثیر القطبی نظام، جامع ترقی اور ثقافتی سفارت کاری کے لیے کوشاں ہیں۔
چیئرمین سینیٹ کے ہمراہ روس میں پاکستان کے سفیر محترم خالد محمود جمالی،چیئرمین سینیٹ کے مالیاتی مشیرجناب اعزاز خان اور مقامی سفارت خانے کے عملے کے ارکان موجود تھے۔
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے دورہ روس کے دوران روس کے ایک اہم ٹیلی ویزن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دونوں پارلیمانوں کے درمیان روابط وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مستحکم ہو رہے ہیں اعلی سطح پر وفود کا تبادلہ مسلسل جاری ہے۔ بطور سابق سپیکر قومی اسمبلی، بطور سابق وزیراعظم اور اب بطور چیئرمین سینیٹ میرا یہ مشاہدہ رہا ہے کہ عوامی سطح پر روابط انتہائی اہم ہیں۔ محترمہ ویلنٹینا نے پاکستان کا دورہ کیا۔ ہم نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ پارلیمانی فرینڈ شپ گروپس کے ذریعے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کریں گے۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ایوان بالا میں پاکستان روس فرینڈ شپ گروپ تشکیل دیا جا چکا ہے۔روس کے ساتھ ہمارے قدیم اور تاریخی نوعیت کے تعلقات ہیں۔ تاریخی اور ثقافتی مماثلتیں پائی جاتی ہیں۔ روس کی فیڈریشن کونسل اور پاکستان کے ایوان بالا کے مابین پہلے سے ہی ایک ایم او یو پر دستخط ہو چکے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ پارلیمانی سطح پر ہمیں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہیے۔ اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور اس کے مابین توانائی، گیس،دفاع، سیکیورٹی کے شعبے، ثقافت،نوجوانوں کے وفود کے تبادلوں اور دیگر دوسرے اہم شعبوں میں باہمی تعاون موجود ہے۔
تجارت کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تجارت کا حجم مزید بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔ ایس سی او، ای سی او اور دیگر سطح پر صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف ایم او یوز پر دستخط کیے ہیں جن کا مقصد تجارتی سرگرمیوں کا فروغ ہے۔ انہوں نے روڈ اور ریل نیٹ ورک کے ذریعے رابطوں کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صدر پیوٹن کا بھی ویژن ہے۔
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.