google-site-verification=jrFRO6oYNLK1iKh3HkH_yKgws4mFcOFcPvOCyqbqAnk
Pakistan's Premier Multilingual News Agency

پاکستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہو گی: شاہ محمود قریشی

پاکستانی سرزمین نہ استعمال ہوگی اور نہ ہی پاکستان کسی علاقائی تنازعے میں فریق بنے گا شاہ محمود قریشی

اسلام آباد 6 جنوری 2020 (جی این پی ) : پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کی واضح پالیسی ہے کہ کسی بھی ریاست کے خلاف پاکستانی سرزمین نہ استعمال ہوگی اور نہ ہی پاکستان کسی علاقائی تنازعے میں فریق بنے گا۔ یہ اعلان انھوں نے آج سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان امن قائم کرنے کی کوششوں کا حصہ تو بن سکتا ہے لیکن آگ کو بھڑکانے کی پالیسی نہ پاکستان کی پہلے رہی ہے اور نہ وہ اس کا حصہ بنیں گے۔ انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے دفترِ خارجہ بھی بیان جاری کر چکا ہے جس میں تمام ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ احتیاط سے کام لیں کیونکہ خطہ ایک نئی جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اس موقع پر انھوں نے حکومتِ پاکستان کی اس حوالے سے تشویش سے ایوان کو آگاہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے ہلاکت سے مشرقِ وسطیٰ کا خطہ مزید عدم استحکام کا شکار ہوگا اور خاص طور شام اور عراق کی صورتحال مزید بگڑنے کے امکانات زیادہ ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے اس حوالے سے خدشے کا اظہار کیا کہ جنرل سلیمانی کی ہلاکت سے ہونے والے منفی اثرات افغانستان پر بھی ہوسکتے ہیں اور وہاں جاری امن معاہدہ متاثر ہوسکتا ہے جس کے لیے پاکستان نے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی قوم اور فوج نے بڑی جانی قربانیاں دی ہیں اور مالی نقصانات اٹھائے ہیں، انھوں نے کہا کہ خدشہ یہ ہے کہ ایک طویل جنگ کے بعد دہشتگردی کے جس جن کو بوتل میں بند کر دیا گیا تھا وہ دوبارہ سر نکال سکتا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کا خطہ پہلے ہی عدم استحکام کا شکار ہے اور ایک اور جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انھوں نے کہا کہ اگر اس خطے میں آگ لگی تو پاکستان بھی اس کی گرمائش سے محفوظ نہیں رہ سکے گا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی یکطرفہ ایکشن کی حمایت نہیں کرتا اور سمجھتا ہے کہ طاقت کا استعمال معاملات کا حل بننے کے بجائے ان کے مزید بگاڑ کا سبب بن سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کو چاہیے کہ وہ وسیع تر مفاد کو مدِ نظر رکھتے ہوئے تناؤ میں کمی کے لیے کوشش کرے۔ وزیرِ خارجہ نے مزید کہا کہ کوئی بھی ایسا ایکشن جو خطے میں امن کو متاثر کرے وہ پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے کیونکہ یہ پاکستان کی توجہ قومی اقتصادی ترقی کے ایجنڈے سے ہٹا سکتا ہے- (جی این پی )

google-site-verification=jrFRO6oYNLK1iKh3HkH_yKgws4mFcOFcPvOCyqbqAnk