ترکمانستان” مستقل غیر جانبداری کے 25 سال ۔۔۔
از قلم: محمد آصف نور
ترکمانستان نے مستقل غیر جانبداری کو ہی اپنی خارجہ پالیسی کے طور پر اپنا یا ہوا ہے جسے اقوام متحدہ کی مکمل حمایت حاصل ہے اور اس سال ترکمانستان مستقل غیر جانبدارای کی سلور جوبلی کا جشن منا رہا ہے۔ ترکما نستان کی غیر جانبداری کی پالیسی کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دسمبر 1995میں با قاعدہ ایک قراداد کے ذریعے قبول کیا گیا جس کی دوبارہ حمایت ایک تاریخی قرار داد کے ذریعے 3جون 2015میں کی گئی۔ مستقل غیر جانبداری ترکمانستان کو دنیا بھر سے منفرد کرتی ہے اور اسی غیر جانبداری کے باعث دنیا بھر میں نہ صرف ترکمانستان نے اپنے روابط کو مظبوط کیا ہے بلکہ ساتھ ہی ساتھ امن و محبتوں کے کئی دیئے بھی اسی پالیسی کے باعث روشن ہو رہے ہیں۔
ترکمانستان کی غیر جانبداری سے رونما ہونے والی مثبت تبدیلیوں کو مد نظر ر رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے ایک خصوصی قراردA/RES/71/275 2فروری 2017میں منظور ہوئی جس کے مطابق 12دسمبر کا دن عالمی غیر جانبداری کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اپنی سلور جوبلی تقریبات کے لئے ترکمانستان حکومت نے ملک بھر میں اور دنیا بھر میں مختلف تقریبات کے انعقاد کی منصوبہ بندی کی ہے، دنیا بھر میں سیمینارز، کانفرنسز، اور دیگر تقریبات کے ذریؑے مستقل غیر جا نبداری کی پالیسی کو اجاگر کیا جائے گا۔ انہیں تقریبات کی افتتاحی تقریب ترکمانستان کے دار الحکومت عشق آباد میں منعقد ہوئی جس کا عنوان ترکمانستان اور عالمی تنظیمات کے مابین تعاون، امن اور ترقی رکھا گیا، یہ کانفرنس جنوری 2020میں انعقاد پذیر ہوئی۔ تقریب سے خطاب میں ترکمانستان کے صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ترکمانستان ہمیشہ اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون بڑھانے اور امن کے فروغ کے لئے کی جانے والی کاوشوں کی پالیسیوں کا احترام کرے گا۔ ترکمانستان نے ریاستوں کے مابین تضادات کے تدارک کے لئے مستقل امن اور مقالمے کے کلچر کے فروغ کے لئے بے پناہ خدمات سر انجام دی ہیں اور اس نیک مشن کی تکمیل کے لئے کسی بھی ریاست کا وکیل بننے یا یک طرفہ ہمدردی سے ہمیشہ گریز کیا ہے۔ ترکمانستان کی مستقل غیر جانبداری کی سلور جوبلی کے موقع پر Turkmenistan Home of Neutrality” ” سلوگن بھی سامنے آیا ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ ترکمانستان امن، ، سیکورٹی اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے غیر جانبداری کی پالسیی کو آگے بڑھاتے ہوئے دنیا کو لیڈ کرے۔پوری دنیا کی طرح، ترکمانستان کی خارجہ پالیسی کا سب سے اولین مقصد ریاست کی خودمختاری کا تحفظ اور استحکام اور عالمی سیاسی نظام میں کردار اور اہمیت کو بڑھانا ہے۔ اس پہلو کی بنیاد پر، دوسرا سب سے اہم مقصد ریاستی ترقی کے لئے بیرونی معاملات کو دوستانہ اور موثر بنانا ہے۔
ترکمانستان کی خارجہ پالیسی تمام عالمی فورموں پر ملک کے قومی مفادات کو برقرار رکھنے کے اصول پر منحصر ہے جبکہ سیاسی اور سفارتی ذرائع سے ملک کی سلامتی اور سالمیت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر یقین رکھتے ہوئے اور بین الاقوامی قانون اور معاہدوں کی پاسداری کرتے ہوئے ترکمانستان نے اپنے عالمی شراکت داروں کے ساتھ برابری اور باہمی احترام کی بنیادوں پر رشتہ استوار کیا ہے۔
ملک کے خارجہ تعلقات کی ایک اہم اور واضح خصوصیت یہ ہے کہ گذشتہ برسوں میں مستقل غیر جانبداری کے لئے جامع اصول تیار کئے گئے ہیں تاکہ عالمی سیاست میں تعمیری کردار ادا کیا جا سکے۔
ان تمام سالوں کے دوران، ترکمانستان امن واستحکام اور تعاون کو برقرار رکھنے کے لئے اقوام متحدہ کا قابل اعتماد حلیف رہا ہے جبکہ غیر جانبدار ملک کی حیثیت سے اس موقف کو اپنائے جانے کے بعد سے، ترکمانستان نے علاقائی امن اور سلامتی کے لئے بے پناہ تعاون کیا ہے۔ اسی طرح ترکمانستان نے بین الاقوامی سطح پر فروغ امن کے لئے کی جانے والی کاوشوں کو بھرپور سراہا ہے جس کی ایک بڑی مثال تاجکستان اور انٹرا افغان مذاکرات ہیں اور اسی طرح اقوام متحدہ کے زیر سایہ علاقائی امن پر ہونے والے مذاکرات کے لئے بھی ترکمانستان کی جانب سے بہترین آفیسرز پیش کئے گئے۔ کئی سالوں کے دوران ترکمانستان افغانستان کو مضبوط بنیادوں پر معاشی تعاون بھی فراہم کر رہا ہے جبکہ ترکمانستان کے تعلیمی اداروں نے نوجوان افغان باشندوں کو تعلیم کے حصول کی پیش کش بھی کی ہے اسی طرح انسانی حقوق کی فراہمی، طبی سہولیات، سرحدی علاقوں میں افغانوں کو بجلی اور گیس کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ یہ وہ چند اقدامات ہیں جو ترکمانستان جنگ زدہ ملک کو پیش کررہاہے۔
2007 میں اقوام متحدہ اور ترکما نستان کے باہمی اشتراک سے محتاط سفارتکاری کے لئے وسطی ایشیا کے لئے اقوام متحدہ کا پہلا علاقائی مرکز قائم کیا گیا جس کا مقصد علاقے کی حکومتوں کے ساتھ محتاط سفارتکاری اور باہمی روابط، مانیٹرنگ، مسائل کا حل تلاش کرنا، علاقائی تنظیموں کی کو آرڈینیشن اور معلومات کا تبادلہ ہے۔
یہ سینٹر افغانستان میں موجود اقوام متحدہ کے مشن کے ساتھ مستقل رابطہ قائم کئے ہوئے ہے تاکہ انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے، مسائل کی نشاندہی کی جائے اور خطے کی موجودہ صورت حال پر نظر رکھی جائے۔ ترکمانستان اور اقوام متحدہ کے ڈرگز اور جرائم سے متعلقہ محکمے کے مابین متعدد میٹنگز بھی ہو چکی ہیں جن میں 15علاقائی اور عالمی منصوبے زیر بحث لائے گئے ہیں۔اسی کے ساتھ ساتھ ترکمانستان اقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں کو منشیات سمگلنگ کی روک تھام کے لئے بھی بے پناہ تعاون فراہم کر رہا ہے۔
ترکمانستان نے جرائم اور منشیات سے نمٹنے کے لئے ا اقوام متحدہ کے اس خصوصی محکمے کو مکمل تعاون فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی روک تھام واسطے منعقد ہونے والے اہم علاقائی اور بین الاقوامی کنونشسز کی بھی توثیق کی ہے۔ اس دفتر نے منشیات کے ذریعے دہشت گردی کی مالی اعانت روکنے کے لئے بھی مدد فراہم کی ہے۔ مئی 2019 میں ترکمانستان 2020-2023 تک لئے نارکوٹک سبسٹانسزکے کمیشن کے لئے منتخب ہوا۔ترکمنستان نے 2020-2022 میں انسانی اسمگلنگ کا مقابلہ کرنے کے لئے 6 اکتوبر 2019 کو ایک جامع نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا۔ 2019 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے نے بھی متفقہ طور پر ترکمانستان کی جانب سے 2021 کو امن و اعتماد کا بین الاقوامی سال قرار دینے کی قرداد کو منظور کیا۔ ترکمانستان کی مستقل غیرجانبداری کی پالیسی غیر محاذ آرائی والے عالمی نظریہ کا ایک مؤقف ہے
جو اقوام متحدہ کے چارٹر اور اصولوں پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی عکاسی کرتی ہے۔
ترکمانستان دنیا بھر میں امن اور خوشحالی کی فضا پیدا کرنے پر توجہ دے رہا ہے۔ ترکمانستان 2019-25کے پائیدار ترقی کے اہداف کو پورا کرتے ہوئے اور تمام ممکنہ اقدامات اٹھاتے ہوئے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے کو بھی فروغ دے رہا ہے۔ ترکمانستان محتاط سفارت کاری، مکالمہ اور کثیرالجہتی سفارتکاری کی اہمیت کو اجاگر کررہا ہے۔ غیر جانبدار ترکمانستان کے ان اہم اقدامات کے ذریعے، دنیا جلد ہی ہر طرح کے تنازعات سے آزاد ہوجائے گی اور اس خواب کو حقیقت بنانے میں ترکمانستان کا کردار سرفہرست رہے گا۔