وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا بھارت کی جانب سے کی جانے والی مسلم مخالف قانون سازی اور امن و امان کی صورتحال پر اہم بیان

بھارت میں اس وقت کشیدگی عروج پر ہے اور یہ سب مودی سرکار کے اقدامات کی وجہ سے ہے-وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

313

اسلام آباد (جی این پی) 24 دسمبر 2019 : بھارت میں اس وقت کشیدگی عروج پر ہے اور یہ سب مودی سرکار کے اقدامات کی وجہ سے ہے آج کوئی قابل_ذکر نام بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کیے گئے 5 اگست کے اقدامات کا ساتھ نہیں دے رہا متنازعہ ترمیمی شہریت ایکٹ 2019 کے خلاف بھی نہ صرف بھارت میں بلکے پوری دنیا میں بھارتی احتجاج کر رہے ہیں اور اس میں صرف مسلمان شامل نہیں ہیں بلکہ اس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ بھارت سرکار نے سیکولر انڈیا کے نظریے کو دفن کر دیا ہے اور ہندو راشٹرا اور ہندتوا کی سوچ کو مسلط کیا جا رہا ہے اس احتجاج سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت کا ارادہ دکھائی دے رہا ہے کہ وہ لاین آف کنٹرول پر کوئی نہ کوئی شرارت کرے آپ نے دیکھا کہ سیز فائز خلاف ورزیوں میں اضافہ ہو چکا ہے سرحد پر لگی باڑ کو کئ جگہ سے کاٹا گیا ہے فوج کے غیر معمولی نقل و حرکت دیکھنے میں آ رہی ہے یہ سارے عوامل امن و امان کیلئے خطرہ دکھائی دے رہے ہیں  ہمارے انٹیلی جنس اداروں نے لائن آف کنٹرول پر ہونیوالی نئ ڈپلوائمنٹ، غیر معمولی نقل و حرکت، باہموس میزائل اور سپائیک اینٹی ٹینک میزائلوں کی تنصیب کو رپورٹ کیا ہے بھارت کی جانب سے لاین آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں بڑھ چکی ہیں اور ایک بیانیہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے انڈین آرمی چیف کا بیان سب کے سامنے ہے
ورلڈ کیپیٹلز میں ہونیوالی 2+2 ملاقاتوں میں جب ان کے وزیر دفاع اور وزیر خارجہ کی واشنگٹن میں ملاقات ہوتی ہے اور جو گفتگو وہ کرتے ہیں اور 2+2 میں بلاوجہ پاکستان کا تذکرہ کرتے ہیں یہ ان کے اپنے ناپاک عزائم کا اظہار ہے جسے پاکستان پہلے ہی مسترد کر چکا ہے
بھارت کی جانب سے جنوری 2019 سے ابتک 3000 سے زیادہ مرتبہ لاین آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں کی جا چکی ہیں 300 سے زیادہ لوگوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے اس ساری صورتحال کے پیچھے ہمیں امن و امان کو تہہ و بالا کرنے کا ایک سوچا سمجھا بھارتی منصوبہ دکھائی دے رہا ہے اسی لیے میں نے سلامتی کونسل کے صدر کو ان خطرات سے بذریعہ خط، تفصیلاً آگاہ کر دیا ہے کیونکہ امن و استحکام کا تحفظ ان کے چارٹر میں شامل ہے
آج بھارت کے عزائم پوری دنیا کو دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ ٹیلی ویژن سکرین سے آپ کچھ اوجھل نہیں رکھ سکتے بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری مظالم کو کمیونیکیشن بلیک آؤٹ کے ذریعے دبا دیا لیکن پورے ہندوستان میں جاری احتجاج کو چھپانا ان کی خواہش کے باوجود ممکن نہیں ہے کیونکہ پورے ہندوستان پر کرفیو نافذ کرنا ان کے بس میں نہیں ہے لہذا خبریں باہر نکل رہی ہیں اور دنیا پوری طرح باخبر ہے کہ مودی سرکار کیا کر رہی ہے (جی پی این )