
سیاسی تقسیم، ذاتی مفادات سے آگے بڑھ کر پاکستان کیلئے اجتماعی سوچ اپنائیں، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا جشن آزادی اورمعرکہ حق میں فتح کی عظیم الشان تقریب سے خطاب
اسلام آباد۔ : وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پوری قوم کویوم آزادی پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارک باداورتمام پاکستانیوں کومیثاق استحکام پاکستان کا حصہ بننے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی تقسیم، ذاتی مفادات سے آگے بڑھ کر پاکستان کیلئے اجتماعی سوچ اپنائیں، سیاست کا حق ہے مگر ریاست کے خلاف بغاوت کا حق نہیں، ایسے فتنے کو کسی صورت بھی پنپنے نہیں دیں گے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے جشن آزادی اورمعرکہ حق میں فتح کی عظیم الشان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ 14 اگست کوئی عام دن نہیں بلکہ طویل تاریخ ہے، جس کے ہر موڑ پر ہمارے بزرگوں کی قربانیاں، شہیدوں کے لہو اور آزادی کے متوالوں کے جوش اور ولولے کی نشانیاں نظر آتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بابائے قوم حضرت قائد اعظم، علامہ اقبال، تحریک پاکستان کے تمام قائدین و کارکنان کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں، دور اندیش قیادت نے تاریخ اور جغرافیہ دونوں بدل ڈالے۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے جھوٹ کی بنیاد پر پاکستان پر حملہ کیا، اسے اپنی جنگی طاقت پر گھمنڈ تھا اور زیر کرنے کا سوچ رہا تھا مگر وہ یہ بھول گیا تھا کہ جنگیں ہتھیاروں کے بل بوتے پر نہیں لڑی جاتیں۔ الحمد اللہ چار دن کے اندر بھارت کا غرور مٹی میں مل گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کا اُس جری فوج سے سامنا ہوا جس کی پشت پر فیلڈ مارشل جیسے سپہ سالار کھڑے تھے۔ پاک فوج کے جوانوں نے بھارت کو تاریخ کو وہ سبق سکھایا جسے بھارت قیامت تک یاد رکھے گا، یہ سیسہ پلائی دیوار بن کر لڑتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان بیٹوں کو مائیں انہیں دعاؤں کے ساتھ رخصت کرتی ہیں کہ بیٹا جان دے دینا لیکن وطن پر کوئی آنچ نہ آنے دینا۔شہباز شریف نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر قوم کا عظیم بیٹا، جس نے بھارتی جنگی جنون کے خلاف ایسی حکمت عملی بنائی جس کا اعتراف دوست دشمن کرتے ہیں، 14 اگست کو جیسے ایک نیا وطن وجود میں آیا ویسے ہی مئی میں ایک قوم سامنے آئی، ہم عہدے کرتے ہیں کہ اپنے بزرگوں کی قربانیوں اور صلاحیتوں کو فراموش نہیں کریں گے۔وزیراعظم نے اس موقع پر آرمی راکٹ فورس کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی حامل جو جنگی صلاحیت کو مزید مضبوط کرنے کے حوالے سے سنگ میل ثابت ہوگا۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد اسلامی ملک ہے، امت مسلمہ کو ہم سے امید ہے، ایٹمی سائنس دانوں، افواج کو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی اور ہم ان کا دل سے شکریہ کہتے ہیں۔ ہماری ایٹمی طاقت جارحانہ سوچ نہیں، بلکہ بھارت کی جوہری جارحیت کے توازن کے لئےہے۔انہوں نے کہا کہ معرکۂ حق میں دوست ممالک کا بھی بہت کردار ہے، چین، سعودی عرب، ترکیہ، آذربائیجان، عرب امارات، قطر اور ایران نے عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کی کھل کر حمایت کی۔ قوم اس پران کا شکریہ ادا کرتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خلوص دل سے شکریہ ادا کرتاہوں انہوں نے جنگ بندی کے لئے کردار ادا کیا، امید ہے صدر ٹرمپ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کروائیں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے اقتدار میں آنے کے بعد خستہ حال معیشت کو سنبھالنے کے لیے اقدامات کیے، جس سے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل گیا، اب ہم ترقی اور بہتری کی راہ پر گامزن ہیں، جس کا عملی نمونہ اسٹاک مارکیٹ کا ریکارڈ بلندی پر جانا اور شرح سود میں کمی ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشی و اقتصادی کامیابی سیاسی و عسکری ٹیم پاکستان کے درست فیصلوں کی وجہ سے ممکن ہوئی، آج عالمی ادارے بھی توثیق کررہے ہیں کہ پاکستان نئے معاشی دور میں داخل ہورہا ہے مگر یہ صرف آغاز ہے ہمیں شبانہ روز محنت کرنا ہے تاکہ ترقی اور خوشحالی کا خواب جلد سے جلد شرمندہ تعبیر ہو۔وزیراعظم نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا شکریہ ادا کرتا ہوں

انہوں نے حکومت کے ساتھ تعاون کیا اور نیشنل ایکشن پلان کے ساتھ نیشنل فنانسشل پلان تشکیل دیا، امریکا کے ساتھ ٹریڈ معاہدے کیلیے جہاں حکومتی ٹیم نے محنت کی وہیں فیلڈ مارشل نے کلیدی کردار کیا۔انہوں نے چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں کے فیصلوں کی بدولت 100 ارب روپے کی رقوم جمع ہوئیں، اوور سیز پاکستانی بھی اس عظیم مشن میں کردار ادا کررہے ہیں، رواں سال 38.3 ارب ڈالر کی تاریخی ترسیلات زر بھجوا کر ملکی معیشت کو مضبوط کیا، بیرون ملک میں رہنے والے پاکستان کے عظیم سفیرہیں وزیراعظم نے کہا کہ آزادی اور معرکہ حق کا جشن مناتے ہوئے اُن لوگوں کا سوچیں جو محکومی میں جکڑے ہوئے ہیں، غزہ اور کشمیر میں بے گناہ لوگوں کا خون بہتا ہے، پاکستان ہمیشہ اصولی اور غیر متزلزل مؤقف کے ساتھ مظلوموں کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ آج انسانیت کے ضمیر کا امتحان بن چکا ہے، پاکستان اُس وقت تک اخلاقی سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا جب تک کشمیر اور فلسطین کے بھائیوں بہنوں کو حقوق نہیں مل جاتے۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سیاسی تقسیم، ذاتی مفادات سے آگے بڑھ کر پاکستان کیلیے اجتماعی سوچ اپنائیں، عظیم دن کی مناسبت سے میں تمام سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی، اسٹیک ہولڈرز کو میثاق استحکام پاکستان کا حصہ بننے کیلیے دعوت دیتا ہوں۔ یہ میثاق معیشت کی بحالی کا منصوبہ نہیں بلکہ وسیع تر قومی منصوبے کی بنیاد ہے، ہمیں دنیا کو دکھانا ہے اختلافات اپنی جگہ مگر ہم ملک کیلیے ایک ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں نوے ہزار پاکستانی شہید ہوئے، 150 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا، کسی نئے فتنے کو جگہ نہیں دیں گے، احتجاج کا حق ہے مگر جلاؤ گھیراؤ کا نہیں، تنقید کا حق ہے مگر گالی اور توہین کا نہیں، سیاست کا حق ہے مگر ریاست کے خلاف بغاوت کا حق نہیں، ایسے فتنے کو کسی صورت بھی پنپنے نہیں دیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ نواجون ہی تحریک آزادی کے سپاہی تھے جنہوں نے قائد اعظم کے پیغام کو ہر گلی کوچے تک پہنچایا، آج بھی قوم کی امیدیں نوجوانوں سے ہیں، ملک کے کروڑوں بچے اور بچیاں تعمیر وطن کے عزم کے ساتھ اٹھ کھڑے ہوں۔انہوں نے کہا کہ تعلیم، روزگار کیلیے درجنوں منصوبے شروع کردیے گئے ہیں، آپ فائدہ اٹھائیں اور محنت کر کے پاکستان کو خود کفیل ریاست بنائیں گے، اب ہمیں عظیم مستقبل کی طرف بڑھنا ہے۔
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.