
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کا اتحاد کیمیکلز کی تقریب سے خطاب – زرعی و صنعتی اشتراک پر زور
لاہور : وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق، جناب رانا تنویر حسین نے اتحاد کیمیکلز لمیٹڈ (ICL) کی جانب سے منعقدہ ایک اہم تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ یہ تقریب کمپنی کی تکنیکی ترقی، مصنوعات میں تنوع، اور ماحولیاتی اقدامات کو اجاگر کرنے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے اتحاد کیمیکلز کی صنعتی کامیابیوں کو سراہا اور کہا کہ کیمیکل سیکٹر زرعی ترقی کے لیے بنیادی کردار ادا کرتا ہے، بالخصوص کاوسٹک سوڈا، کلورین، سرفیکٹینٹس، اور واٹر ٹریٹمنٹ کیمیکلز جیسے زرعی ان پٹس کی فراہمی کے ذریعے۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پائیدار زرعی ترقی کے لیے کیمیکل صنعت اور زرعی شعبے کے درمیان مضبوط اشتراک ضروری ہے، جس کی بنیاد جدید تحقیق، موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ ٹیکنالوجی، اور مقامی پیداواری صلاحیت پر ہونی چاہیے۔
جناب رانا تنویر حسین نے کہا کہ وزارت ایک جامع حکمتِ عملی پر کام کر رہی ہے تاکہ مقامی سطح پر تیار کردہ، موسمیاتی اثرات سے محفوظ زرعی ان پٹس کے استعمال کو فروغ دیا جا سکے۔ ان میں سرفیکٹینٹس، مائیکرو نیوٹرینٹس، پانی کی بچت کرنے والے حل، اور مٹی کی اصلاح کے مرکبات شامل ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زرعی استعمال کے لیے صنعتی کیمیکلز ماحولیاتی اور حفاظتی معیار کے مطابق ہوں۔
وفاقی وزیر نے اس موقع پر اتحاد کیمیکلز کے اس کردار کو سراہا کہ وہ دنیا کے سب سے زیادہ توانائی مؤثر کاوسٹک سوڈا پلانٹس میں سے ایک چلا رہے ہیں، جس کی پیداواری صلاحیت 425 میٹرک ٹن یومیہ ہے۔ انہوں نے 2019 میں سرفیکٹینٹس کی تیاری کے میدان میں کمپنی کی کامیاب شمولیت اور قومی و بین الاقوامی سطح پر اس کے معیار کو تسلیم کیے جانے پر بھی خوشی کا اظہار کیا۔ مزید برآں، انہوں نے کمپنی کے ماحولیاتی اقدامات کی تعریف کی، خاص طور پر ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب اور فضائی اخراج کو کم کرنے کے اقدامات کے حوالے سے۔
انہوں نے صنعتی تحقیق اور تعلیمی اداروں کے درمیان روابط کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ اتحاد کیمیکلز جیسی کمپنیاں زرعی جامعات اور عوامی تحقیقی اداروں کے ساتھ اشتراک کریں تاکہ پاکستان کی فصلوں اور موسمی حالات کے مطابق مخصوص حل تیار کیے جا سکیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ صاف ٹیکنالوجی، تحقیق و ترقی، اور پیشہ ورانہ تربیت میں سرمایہ کاری پاکستان کی صنعتی اور زرعی صلاحیت کو اجاگر کرنے کے لیے ناگزیر ہے۔
اپنے خطاب میں جناب رانا تنویر حسین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وزارت کا وژن صرف زرعی پیداوار بڑھانے تک محدود نہیں، بلکہ وہ پیداوار کے ذرائع کو پائیدار، جامع، اور مقامی طور پر مستحکم بنانے پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے صنعتی قائدین پر زور دیا کہ وہ قیمتوں میں شفافیت، مصنوعات کی حفاظت، اور سپلائی چین میں دیانت داری کو یقینی بنائیں تاکہ پاکستان کے کسان معیاری ان پٹس سے بغیر کسی استحصال کے فائدہ اٹھا سکیں۔
انہوں نے اپنی گفتگو کا اختتام اس پیغام کے ساتھ کیا کہ اتحاد کیمیکلز جیسے اقدامات استثنا نہیں بلکہ ایک معمول بننے چاہییں۔ انہوں نے اُن کمپنیوں کی بھرپور سرپرستی کا یقین دلایا جو انسانوں، ماحول اور معیشت کی ترقی میں بیک وقت سرمایہ کاری کرتی ہیں اور پاکستان کو زرعی خود کفالت، ماحولیاتی تحفظ، اور اقتصادی استحکام کی جانب گامزن کرتی ہیں۔
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.