
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے تجارت رانا احسان افضل کی جانب سے برآمدات پر مبنی ترقی کے وژن پر زور
اسلام آباد، — حکومت پاکستان کی جانب سے نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کانفرنس کے موقع پر نیشنل ٹیرف پالیسی (NTP) 2025-30 کا ابتدائی مسودہ پیش کیا گیا۔ یہ کانفرنس بورڈ آف انویسٹمنٹ (BoI) کے زیرِ اہتمام منعقد ہوئی جس میں وفاقی وزراء، سفارت کاروں اور نجی شعبے سے وابستہ اہم شخصیات نے شرکت کی۔ اس کانفرنس کا مقصد تجارتی اور صنعتی شعبے میں پالیسی اصلاحات اور ریگولیٹری آسانیوں کو فروغ دینا تھا۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت، رانا احسان افضل نے وزیر تجارت کی جانب سے کلیدی خطاب کیا۔
رانا احسان افضل نے اپنی تقریر میں حکومت کے اس عزم کو اجاگر کیا کہ ایک شفاف، پیش گوئی پر مبنی اور سرمایہ کار دوست ٹیرف نظام قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا:
“نیشنل ٹیرف پالیسی 2025-30 کے ذریعے ہم خام مال پر ڈیوٹیز میں نرمی، ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی (ACD) اور ریگولیٹری ڈیوٹی (RD) کے بتدریج خاتمے، اور ابھرتی ہوئی و ماحول دوست صنعتوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، تاکہ پاکستان میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور صنعتی ترقی کو فروغ ملے۔”
پالیسی کے تحت درج ذیل بڑے اہداف مقرر کیے گئے ہیں:
•چار سال میں ACD کا خاتمہ
•پانچ سال میں RD اور کسٹمز ایکٹ کی پانچویں شیڈول کا خاتمہ
•پانچ سال میں صرف چار کسٹمز ڈیوٹی سلیبز کا نفاذ (0%, 5%, 10%, 15%)
•خام مال اور مشینی پرزہ جات پر ڈیوٹی میں کمی
رانا احسان افضل نے اعلان کیا کہ پالیسی کے پہلے سال میں تقریباً 7,000 ٹیرف لائنز پر ڈیوٹیز میں کمی کی جائے گی، جس سے تجارت و صنعت کو 200 ارب روپے کا ریلیف ملے گا۔
“یہ اصلاحات پاکستانی صنعتوں کو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے قابل بنائیں گی، برآمدات میں اضافہ ہوگا، جی ڈی پی میں بہتری آئے گی اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔”
تقریب میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حارث اختر، وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری قیصر احمد شیخ، اعلیٰ حکام، سفارت کار اور نجی شعبے کے نمائندوں نے شرکت کی۔ شرکاء نے حکومت کی جانب سے تجارتی اصلاحات کے اقدامات کو سراہا اور اس پالیسی کو پاکستان کی اقتصادی بحالی اور ترقی کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دیا۔
یہ پالیسی حکومت کے اُس وسیع تر معاشی وژن کی عکاسی کرتی ہے جس کا مقصد مسابقتی صنعت، پائیدار ترقی، اور عالمی معیشت سے انضمام کو فروغ دینا ہے۔
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.