
چو دہ جون 2025 کو خون عطیہ کرنے کےعالمی دن کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کا پیغام
اسلام آباد : ہر سال 14 جون کو خون عطیہ کرنے والوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے. یہ دن رضاکارانہ طور پر لوگوں کی مدد کرنے والے افراد کو خراج عقیدت کا دن ہے، جو لاکھوں انسانوں کو جینے کا دوسرا موقع دینے کے عظیم مقصد میں شامل ہونے کے لیے بے لوث خون کا عطیہ دیتے ہیں۔ یہ دن نہ صرف دنیا بھر کے رضاکاروں کا اظہار تشکر ہے بلکہ خون کے عطیات کو جاری رکھنے کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیتا ہے۔
“خون دیں، امید دیں: مل کر ہم زندگیاں بچائیں” ورلڈ بلڈ ڈونر ڈے 2025 کا تھیم ہے جو مریضوں میں زندگی کی امید جگانے کے لیے باقاعدگی سے خون کے عطیات کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ ہم خون کے عطیہ دہندگان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
خون کا عطیہ، انسانیت کے لیے ہمدردی کا عکاس ہونے کے علاوہ کسی بھی ملک کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے لیے ایک ضرورت ہے۔ جراحی، بچوں کی پیدائش اور سرطان اور خون کی کمی جیسی سنگین بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے لیے باقاعدگی سے خون کے عطیات کی اہم ضرورت کے بارے میں عوامی آگاہی میں اضافے کی ضرورت ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان کو خون کے محدود عطیات کی وجہ سے خون کی دستیابی کی قلت کا سامنا ہے۔ حکومت پاکستان اس صورتحال کے بارے میں پوری طرح حساس ہے اور نیشنل بلڈ ٹرانسفیوژن پروگرام (NBTP) کے ذریعے خون کے عطیات سے متعلق آگاہی مہم کا مقصد اس چیلنج سے نمٹنا ہے۔ تاہم، اس بڑھتے ہوئے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مضبوط اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں خون کے عطیات دینے والوں میں صرف 10 فیصد ہیں اور باقی خون کے عطیات مریضوں کے رشتہ داروں اور دوستوں کی طرف سے آتے ہیں۔ میں ہر صحت مند اور ہمدرد شہری بالخصوص نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے شہری فرض کو سمجھتے ہوئے خون کا عطیہ دے کر انسانیت کی خدمت کریں۔ اس موقع پر میں خون عطیہ کرنے والے نجی اداروں کی تعریف کرنا چاہوں گا جو ضرورت مند مریضوں کے لیے مناسب خون کا عطیہ فراہم کرنے کے اس عظیم مقصد میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
ہم مل کر، محفوظ اور صحت مند پاکستان بنائیں گے!
پاکستان پائندہ باد!م
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.