google-site-verification=jrFRO6oYNLK1iKh3HkH_yKgws4mFcOFcPvOCyqbqAnk
Pakistan's Premier Multilingual News Agency

او آئی سی ریاستوں کو ورچوئل ہائبرڈ تعاون کو فروغ دینا چاہیے ، صدر علوی

صدر پاکستان، ڈاکٹر عارف علوی
972

 اسلام آباد، 14 اکتوبر2021 (جی این پی) : کامسٹیک اور ساوئ اور اپ سائن نے جمعرات کو کامسٹیک سیکرٹریٹ میں ورلڈ فوڈ ڈے 2021 کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر صدر پاکستان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

انہوں نے کامسٹیک اور او ائی سی ریاستوں پر زور دیا کہ وہ او ائی سی ممالک کے مابین ورچوئل ہائبرڈ تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کریں تاکہ سماجی و اقتصادی ترقی میں بہترین کارکردگی حاصل کی جا سکے۔ ڈاکٹر علوی نے زراعت میں صحیح وقت پر صحیح فیصلہ لینے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے عالمی سیاستدانوں پر زور دیا کہ وہ لڑائی بند کریں اور جنگوں پر خرچ ہونے والے کھربوں ڈالر دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کو صحت مند خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے اور بھوک کو ختم کرنے کے لیے استعمال کریں۔

ڈاکٹر علوی نے او آئی سی کی ریاستوں کو مشورہ دیا کہ وہ پیداوار بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کسان اور ٹیکنالوجسٹ کے درمیان فرق کو کم کرنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ابھرتے ہوئے سلیکن انقلاب کے پیش کردہ مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی ریاستوں کو اپنی سیکھی ہوئی مہارتوں اورعلم سے ایک دوسرے کو فائدہ پہنچانے کے لیے تعاون بڑھانا چاہیے۔ نئے بیج تیار کرنے کے لیے ہمیں بروقت نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا چاہیے۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چودھری ، کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک نے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ او آئی سی ریاستوں میں بڑھتی ہوئی آبادی کو کھانا کھلانے میں ناکامی ایک بڑی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی عدم تحفظ اکثر ممالک کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیتی ہے۔

ڈاکٹر یرلان بائیڈولٹ ، ڈائریکٹر جنرل ، اسلامی تنظیم برائے فوڈ سیکورٹی ، قازقستان نے سیشن سے خطاب کیا اور او آئی سی خطے میں سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے صدر پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ خوراک کی فراہمی اہم ہے ، اور ہمیں اپنے ملکوں میں بھوک کو ختم کرنے کے لیے پروگرام اور منصوبے شروع کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کامسٹیک کو او ائی سی ریاستوں میں فوڈ سیکورٹی کے اہداف کے حصول کے لیے اپنی حکمت عملی پر عمل درآمد میں تعاون کی دعوت دی۔

ساوی کے شریک بانی ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے فوڈ سیکورٹی کے حوالے سے بہت بڑا مسئلہ درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 8 ملین چھوٹے کسان ہیں جو 5 ایکڑ سے کم زمین کے مالک ہیں ، اور معیاری ضروریات تک رسائی ، فنانس تک رسائی ، فصلوں کی صحت کے بارے میں حقیقی وقت کا علم ، موسمیاتی تبدیلی اور بدلتے موسمی حالات کی وجہ سے فصل کی پیداوار کم ہے۔

ڈاکٹرخالد محمود نے صدر پاکستان کی اجازت سے – ساوی ایپ لانچ کی اور کہا کہ یہ ایپ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کرنے میں مدد دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ساوی ایپ سیٹلائٹ پر مبنی نظام ہے جو کسانوں کو تربیتی ویڈیوز اور فصل کی صحت کی صورتحال کے بارے میں بر وقت سیٹلائٹ سے منسلک معلومات کے ذریعے اپنی فصلوں کا بہتر انتظام کرنے کے لیے رہنمائی کرتی ہے۔ یہ ایپ کسانوں کو معیاری ضروریات کے متعلق، بیج اور کھاد ، آبپاشی ، فصلوں کے تحفظ کے حل ، اور ان کے بروقت استعمال میں رہنمائی کرتی ہے۔

افتتاحی اجلاس میں او آئی سی کے رکن ممالک کے نو سفیروں کے ساتھ زراعت کے سائنسدانوں اور کسانوں نے شرکت کی۔ تکنیکی سیشن میں متحدہ عرب امارات ، برطانیہ ، امریکہ اور پاکستان کے مقررین نے شرکت کی۔

google-site-verification=jrFRO6oYNLK1iKh3HkH_yKgws4mFcOFcPvOCyqbqAnk