: اسلام آباد ،12 جون 2024 (جی این پی)
امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس اے آئی ڈی) اور ایچ ای سی کے تعاون سے منعقدہ تین روزہ “پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے مستقبل پر بین الاقوامی سربراہی اجلاس” آج اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوا- یہ سربراہی اجلاس پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم سنگ میل تھا۔
اجلاس میں 180 سے زائد پاکستانی اور امریکی یونیورسٹیوں کے سربراہان اور اساتذہ نے حصہ لیا۔ اجلاس کا مقصد تعلیمی اداروں کے مابین بہتر روابط کے ذریعے اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا اور طلباء کےلئے ملازمت کے مواقع فراہم کرنا تھا۔
سربراہی اجلاس میں جن اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا، موسمیاتی تبدیلیوں اور مالیاتی چیلنجوں سے نمٹنا، اور مارکیٹ سے متعلقہ تحقیق کے مواقع فراہم کرناشامل ہیں۔ شرکاء نے بین الضابطہ تحقیق اور علم کو فروغ دینے کے لیے کراس کنٹری تعاون کے امکانات پر بھی روشنی ڈالی۔
مزید پڑھیں: امریکہ، پاکستان کا اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں بہتری کے لیے بین الاقوامی اجلاس
اپنے خطاب میں، یو ایس اے آئی ڈی کی قائم مقام مشن ڈائریکٹر، مورا اوبرائن نے یو ایس ایڈ اور پاکستانی اداروں کے درمیان شراکت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، ” اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو بہتر بنانے کے لئے یونیورسٹیوں کےمابین جدید اسٹریٹجک منصوبوں پر تبادلہ خیال اور تعاون ایک خوشحال پاکستان کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔” انہوں نے مذید کہا کہ اعلیٰ تعلیم کو جامع اور جدید بنا کر، یونیورسٹیاں اپنے طلباء کی صلاحیتوں کو مزید اجاگر کر سکتی ہیں۔
وفاقی وزیر تعلیم، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے یو ایس اے آئی ڈی کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا، “یہ اجلاس پاکستان اور امریکہ کے درمیان مضبوط شراکت داری کا ثبوت ہے، جو ہمارے تعلیمی اداروں کے طلباء کو بااختیار بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے تاکہ وہ مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوں۔”
اجلاس کی اختتامی تقریب میں شرکاء نے پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے مستقبل کے بارے میں پُرامید ہونے کا اظہار کیااور تعلیم کے شعبے میں بہتری کے مشترکہ اہداف کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کا عزم کیا۔
ہے سا جسے یوٹاہ یونیورسٹی کے ذریعے نافذ کیا گیا ہے، پاکستان بھر کی 16 پارٹنر یونیورسٹیوں کو اعلٰی تعلیم اور عملی تحقیق