
الیکٹرک وہیکل اسکلز ٹریننگ پر اعلیٰ سطحی اجلاس
اسلام آباد : وزارتِ صنعت و پیداوار میں آج الیکٹرک گاڑیوں (EV) سے متعلق تکنیکی مہارتوں کی تربیت پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار جناب ہارون اختر خان نے کی۔
اجلاس میں نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC)، دو جرمن کمپنیوں — لُوکَس نُول اور انسٹیٹیوٹ آف موٹر انڈسٹری (IMI) — اور انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کے نمائندگان نے شرکت کی۔
اجلاس کا ایجنڈا پاکستان میں تیزی سے ترقی کرتی ہوئی الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کے لیے ہنر مند تکنیکی ماہرین کی فوری ضرورت پر مرکوز تھا۔ اجلاس میں ای وی کی مرمت اور سروسز کے لیے درکار مہارت کی کمی اور ان مسائل کے حل کے لیے بین الاقوامی اشتراک اور منظم تربیتی پروگرامز پر غور کیا گیا۔
جرمن کمپنیوں لُوکَس نُول اور IMI نے پاکستان میں بین الاقوامی معیار کے مطابق تکنیکی تربیت فراہم کرنے کے لیے NAVTTC کے ساتھ اشتراک میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔
معاونِ خصوصی ہارون اختر خان نے اس بات پر زور دیا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کا وژن ہے کہ پاکستان کی الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی کو کامیابی سے ہمکنار کیا جائے، جس کے لیے ہنر مند انسانی وسائل کی مضبوط بنیاد ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب الیکٹرک گاڑیاں پاکستان کی سڑکوں پر عام ہو جائیں گی، تو ان کی دیکھ بھال اور بیٹری سروسز کے لیے تربیت یافتہ ماہرین کی بڑی تعداد درکار ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا، “اس شعبے میں ہنر مند افرادی قوت کی ترقی روزگار کے وسیع مواقع پیدا کرے گی اور قومی معیشت میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔”
معاونِ خصوصی نے یہ بھی واضح کیا کہ تمام تربیتی ماڈلز بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کیے جانے چاہئیں تاکہ پاکستان عالمی مسابقت میں آگے بڑھ سکے۔ انہوں نے تربیت یافتہ EV ٹیکنیشنز کو پاکستان کا قیمتی اثاثہ قرار دیا۔
آگے بڑھنے کے لیے، ہارون اختر خان نے انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ اور وزارتِ صنعت و پیداوار کو ہدایت دی کہ وہ NAVTTC اور جرمن کمپنیوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھ کر ایک جامع تربیتی اور عملدرآمدی منصوبہ تیار کریں۔
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.