
اسلام آباد، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PM&DC) نے نیشنل رجسٹریشن امتحان (NRE-I) 2025 کا انعقاد کامیابی سے کراچی، اسلام آباد، لاہور اور پشاور کے بڑے امتحانی مراکز میں کیا۔
نیشنل رجسٹریشن امتحان (NRE-I) PM&DC ایکٹ 2022 کے سیکشن 18 کے تحت منعقد ہوا۔
این آر ای ایک لازمی لائسنسنگ امتحان ہے جو بیرونِ ملک سے تعلیم یافتہ پاکستانی نژاد ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس گریجویٹس کی صلاحیت کو جانچنے کے لیے لیا جاتا ہے، تاکہ وہ پاکستان میں بطور جنرل پریکٹیشنر مکمل رجسٹریشن حاصل کر سکیں۔
ملک بھر سے کل 5,036 گریجویٹس نے این آر ای-اول میں رجسٹریشن کروائی، جن میں 4,995 ایم بی بی ایس اور 41 بی ڈی ایس گریجویٹس شامل تھے۔
شہری تفصیلات درج ذیل ہیں:
کراچی: 390 ایم بی بی ایس، 1 بی ڈی ایس
اسلام آباد: 1,583 ایم بی بی ایس، 19 بی ڈی ایس
پشاور: 442 ایم بی بی ایس، 3 بی ڈی ایس
لاہور: 2,538 ایم بی بی ایس، 15 بی ڈی ایس
تھیوری امتحان صبح 9:30 بجے شروع ہوا اور 3 گھنٹے 30 منٹ تک جاری رہا۔ این آر ای امتحان دو حصوں پر مشتمل ہوتا ہے: NRE-I اور NRE-II۔ امیدواروں کو دونوں حصوں میں الگ الگ کم از کم 60 فیصد نمبر حاصل کرنا ضروری ہے۔
پی ایم اینڈ ڈی سی کے صدر، پروفیسر رضوان تاج نے ایک بیان میں کہا کہ یہ امتحان نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز (NUMS) کی نگرانی میں شفاف اور منظم انداز میں لیا گیا ہے۔
پروفیسر تاج نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ صرف PM&DC کی تسلیم شدہ بین الاقوامی اداروں میں داخلہ لیں اور ایسے ادارے منتخب کریں جو معیاری تعلیم فراہم کرتے ہوں، تاکہ جب یہ گریجویٹس پاکستان واپس آئیں تو وہ لائسنسنگ امتحان پاس کر سکیں اور قومی نظام صحت میں شامل ہو کر ملک کی خدمت کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام والدین اور طلباء کو تسلیم شدہ بین الاقوامی میڈیکل و ڈینٹل کالجوں کی فہرست ضرور چیک کرنی چاہیے، کیونکہ کسی بھی غیر تسلیم شدہ ادارے سے فارغ التحصیل کو PM&DC میں رجسٹر نہیں کیا جائے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ایم اینڈ ڈی سی طب و دندان سازی کی تعلیم میں اعلیٰ معیار کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ NRE-II امتحان کا شیڈول بھی PM&DC کی سرکاری ویب سائٹ پر جلد جاری کیا جائے گا، جیسے ہی NRE-I کے نتائج کا اعلان ہوگا۔
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.