
وزیر پیٹرولیم کی اہم توانائی اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے لئے پی ایس او ہاؤس کا دورہ
کراچی، وفاقی وزیر پٹرولیم، علی پرویز ملک نے آج وزارت توانائی پٹرولیم ڈویژن کے ایڈ یشنل سیکرٹری، ظفر عباس اور وزیر کے ڈائریکٹرڈی ایس ایڈمن، وقاص احمد برلاس کے ہمراہ پی ایس او ہاؤس کا دورہ کیا۔ یہ دورہ پٹرولیم شعبے کے اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ روابط کو مضبوط بنانے کی حکمت عملی کا حصہ تھا۔ مہمانوں کا استقبال پی ایس او کے چیف سپلائی چین آفیسر اور مینیجنگ ڈائریکٹر آفس کے قائمقام عبدالسمیع، چیف اسٹریٹیجی اینڈ ٹیکنالوجی آفیسر محسن علی منگی، چیف فنانشل آفیسر گلزار کھوجہ اور پی ایس او کی قیادتی ٹیم کے دیگر اراکین نے کیا۔ انہوں نے پی ایس او بورڈ آف مینجمنٹ کے چیئرمین آصف بیگ محمد سے بھی ملاقات کی اور کمپنی کے کاروباری مفادات سے متعلق خیالات کا تبادلہ کیا۔ دورے کے دوران وفاقی وزیر نے شعبے میں ہم آہنگی اور عملی معیارات کو یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاسوں کی صدارت کی۔
وزیر پٹرولیم نے پی ایس او کی انتظامیہ کے ساتھ کمپنی کی کارکردگی، سپلائی چین کی استحکام اور آٹومیشن کے اقدامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ملک بھر میں فیول کی مستقل اور قابل اعتماد فراہمی میں پی ایس او کے مرکزی کردار کو سراہا، نیز کمپنی کے انفراسٹرکچر کی جدید سازی، کاروباری ماڈل میں تنوع، اور قابل تجدید توانائی سمیت توانائی مارکیٹ کے نئے شعبوں میں توسیعی کوششوں کو بھی سراہا۔ انہوں نے پی ایس او کو درپیش اہم چیلنجز کو غور سے سنا اور حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے صارفین کو قابل اعتماد، پائیدار اور معاشی توانائی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے حکومتی عزم کا اظہار کیا۔
علی پرویز ملک نے آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی)کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی جن میں سیکرٹری جنرل سید ناضر عباس زیدی، اراکین میں وافی انرجی پاکستان کے سی ای او زبیر شیخ، پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کے ایم ڈی زاہد میر اور پی ایس او کے چیف سپلائی چین آفیسر عبدالسمیع شامل تھے۔ گفتگو میں شعبہ جاتی چیلنجز، ریگولیٹری پیش رفت، اور مستحکم و موثر توانائی سپلائی چین کے لیے پالیسی ہم آہنگی کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایک الگ نشست میں وزیر نے پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے وفد سے بات چیت کی جس کی قیادت چیئرمین عبدالسمیع خان کر رہے تھے۔ اس موقع پر ڈیلرز کے عملی مسائل اور منافع کے مارجن پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر نے یقین دلایا کہ ڈیلرز کے جائز تحفظات تعمیری مکالمے کے ذریعے حل کیے جائیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ”حکومت پاکستان کا توانائی شعبے کو زیادہ تابعداری، پائیداری اور جدت طرازی کی جانب لے جانے پر پختہ عزم ہے۔ ہماری توجہ عملیات کی بہتری، نظامی مسائل کے حل، اور ایک متوازن ماحولیاتی نظام کی تشکیل پر ہے جو صارفین کی خدمت کرے، معاشی استحکام کو سپورٹ کرے اور منصفانہ کاروباری طریقوں کو یقینی بنائے۔ فیول کے معیار کی بہتری، آلودگی میں کمی اور صاف توانائی کی جانب منتقلی اس وژن کے مرکز میں ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ”ملک کی بہتری کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مشترکہ عزم کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔ مل کر ہی ہم ایک جدید توانائی شعبہ تشکیل دے سکتے ہیں جو قوم کی بدلتی ضروریات کو پورا کرے۔”
یہ دورہ شعبہ گیر تعاون کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم تھا جس نے تابعدار اور عوامی ضروریات پر مرکوز توانائی فریم ورک کے لیے حکومتی عزم کی تجدید کی
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.