Thursday, June 19, 2025

“اُڑان پاکستان کے تحت وسطی و جنوبی ایشیا کے لیے تجارتی اور لاجسٹک مرکز بننے کے لیے پرعزم ہیں، احسن اقبال

اسلام آباد۔ : وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان “اُڑان پاکستان” وژن کے تحت پائیدار ترقی، علاقائی روابط، ڈیجیٹل تجارت اور سبز توانائی کے فروغ کے ذریعے وسطی و جنوبی ایشیا کے لیے ایک کلیدی تجارتی اور لاجسٹک مرکز بننے کے لیے پرعزم ہے۔ پانچویں سی اے آر ای سی انسٹیٹیوٹ سالانہ تحقیقی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔کانفرنس کا موضوع “کاریک کنیکٹیویٹی: تجارت اور تجارتی سہولت کا فروغ” تھا، جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی )،کاریک انسٹیٹیوٹ، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ )، اور یونیورسٹی آف سرگودھا کے اشتراک سے اعلیٰ سطحی نمائندگان، ماہرینِ معیشت، سکالرز اور پالیسی سازوں نے شرکت کی۔

پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ آج کا دور “علاقائی حقیقت پسندی” کا ہے، جہاں دنیا کو موسمیاتی تبدیلی، جغرافیائی سیاسی تناؤ، اور ٹیکنالوجی میں انقلاب جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ایسی صورتحال میں وسطی ایشیائی علاقائی اقتصادی تعاون ممالک کو اپنی باہمی تجارت اور تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔وفاقی وزیر نے توجہ دلائی کہ کاریک ممالک (چین کے علاوہ) کے درمیان باہمی تجارت صرف 7 فیصد ہے، جب کہ آسیان ممالک میں یہ شرح 22 فیصد سے زائد ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ کمی جغرافیہ کی نہیں، بلکہ ادارہ جاتی ہم آہنگی کی کمی، ناقص لاجسٹکس، اور غیر مربوط ضوابط کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے معروف معیشت دان پال کولیئر کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اُڑان پاکستان – ترقی کا نیا وژن ہے ،انہوں نے “اُڑان پاکستان” کے پانچ ستونوں پر تفصیلاً روشنی ڈالی جس میں برآمدات ،ترقی کا انجن ،مساوات اور بااختیاری ، تمام طبقات کی شمولیت، ای-پاکستان ، ڈیجیٹل انقلاب کی جانب پیش قدمی، ماحولیات،خوراک، پانی اور موسمیاتی تحفظ اور توانائی و انفراسٹرکچر و صنعتی ترقی کا ایندھن شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 3.5 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں اور سالانہ 20 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہیں، جب کہ 2.2 ملین نوجوانوں کو ڈیجیٹل مہارتوں کی تربیت دی جا چکی ہے۔وفاقی وزیر نے پاکستان سنگل ونڈو کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ کسٹمز کلیرنس کا وقت آٹھ دن سے گھٹ کر صرف 48 گھنٹے رہ گیا ہے، اور اب اسے وسطی ایشیائی راہداریوں سے جوڑا جا رہا ہے تاکہ پورے کاریک خطے میں ڈیجیٹل تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔ٹی آ ئیے آ رکنونشن کے تحت پاکستان نے چین، وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے درمیان سینکڑوں ٹرکوں کی بین الاقوامی نقل و حمل کو ممکن بنایا ہے، جس سے لاگت میں 30 فیصد اور وقت میں 50 فیصد تک کمی آئی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری ایک علاقائی اثاثہ ہے، جس کے ذریعے 3,000 کلومیٹر سے زائد سڑکیں تعمیر ہو چکی ہیں، 11 گیگا واٹ بجلی شامل کی جا چکی ہے، اور گوادر بندرگاہ کو ایک علاقائی گیٹ وے بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ صنعتی تعاون اور خصوصی اقتصادی زونز پر مبنی ہے، جس میں کاریک ممالک کو پاکستان کی ویلیو چینز میں شامل ہونے اور عالمی منڈی تک رسائی حاصل کرنے کی دعوت دی گئی۔وفاقی وزیر نے توانائی کو خطے کی ترقی کی “ریڑھ کی ہڈی” قرار دیتے ہوئے بتایا کہ کاسا-100جیسے منصوبے پاکستان، افغانستان، کرغزستان، اور تاجکستان کو جوڑ رہے ہیں۔انہوں نے کاریک گرین انرجی کوریڈور کے قیام کی تجویز دی تاکہ شمالی توانائی پیدا کرنے والے ممالک کو جنوبی صارفین سے جوڑا جا سکے۔انہوں نے زور دیا کہ ڈیجیٹل معیشت کی اہمیت اب تجارت جتنی ہی ہو چکی ہے۔ای-پاکستان کے تحت،سرکاری خدمات کو ڈیجیٹل بنایا جا رہا ہے،فری لانسرز نے 2024 میں 1 ارب ڈالر سے زائد کی آمدنی حاصل کی،ریگولیٹری سینڈ باکس اور اسٹارٹ اپ انوویشن کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کارک ڈیجیٹل ٹریڈ کوریڈور کی تجویز بھی دی، جو اسمارٹ لاجسٹکس، ای-کسٹمز، اور ڈیجیٹل سرٹیفیکیشن پر مبنی ہو گا۔انہوں نے کہا کہ خطے میں اعتماد سازی کا عمل تعلیم اور عوامی سطح پر روابط سے شروع ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے معیارات کو ہم آہنگ کیا جائے،طلبہ اور اساتذہ کے تبادلے کو فروغ دیا جائے،پالیسی سازی میں تحقیق کا کردار بڑھایا جائے۔پروفیسر احسن اقبال نے تمام شریک ممالک، اداروں اور پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ محض منصوبوں تک محدود نہ رہیں، بلکہ عملدرآمد، ہم آہنگی، اور مشترکہ قیادت کو ترجیح دیں۔انہوں نے کہا کہ آئیے ایسا کاریک خطہ بنائیں جو صرف اشیاء اور خدمات نہیں بلکہ خواب، مواقع اور مستقبل کو آپس میں جوڑتا ہو۔پاکستان کا عزم دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کاریک وژن 2030 سے مکمل طور پر وابستہ ہے اور خطے میں معاشی ترقی، پائیداری، اور روابط کے فروغ میں بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔

یونیورسٹی آف سرگودھا کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے کہا ہے کہ کاریک (کاریک ) نہ صرف وسطی و جنوبی ایشیا کے لیے اقتصادی ترقی کا پلیٹ فارم ہے بلکہ اس سے باہمی انحصار، پائیدار ترقی اور خطے کی خوشحالی کو فروغ ملے گا۔۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان “اُڑان پاکستان” وژن کے تحت پائیدار ترقی، علاقائی روابط، ڈیجیٹل تجارت اور سبز توانائی کے فروغ کے ذریعے ایک کلیدیکردار ادا کر سکتا ہے ۔ڈاکٹر قیصر عباس نے اس بات پر زور دیا کہ علاقائی ترقی کے لیے صرف انفراسٹرکچر یا پالیسی کافی نہیں، بلکہ علم، تحقیق، اور نوجوان نسل کی شمولیت ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہاکہ یونیورسٹیاں صرف تعلیمی ادارے نہیں، بلکہ علاقائی تعاون کی نرسریاں ہیں۔ کاریک وژن کی کامیابی اس وقت ممکن ہو گی جب ہم تعلیم، تحقیق، اور پالیسی کے درمیان پل تعمیر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا نہ صرف پاکستان بلکہ پورے کاریک خطے کے لیے تحقیق، افرادی قوت کی تیاری، اور پالیسی سپورٹ میں کلیدی کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ڈاکٹر قیصر عباس نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اب صرف ایک جغرافیائی راستہ نہیں، بلکہ ایک فعال علاقائی حب کے طور پر ابھر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ’اُڑان وژن‘ ایک سادہ پالیسی نہیں بلکہ ایک ہمہ جہت فریم ورک ہے، جو برآمدات، مساوات، ڈیجیٹل انقلاب، ماحولیات اور توانائی کو یکجا کرتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 3.5 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں اور ڈیجیٹل مہارتوں کے ذریعے لاکھوں نوجوان خود مختار بن رہے ہیں۔ ان اقدامات سے پاکستان نہ صرف اندرونی طور پر مستحکم ہو رہا ہے بلکہ کاریک خطے کے لیے ایک قابلِ اعتماد شراکت دار بھی بن چکا ہے۔پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے ایک اہم تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ کاریک یونیورسٹی نیٹ ورک کا قیام وقت کی ضرورت ہے تاکہمشترکہ تحقیق کو فروغ دیا جا سکے،تعلیم کے معیارات کو ہم آہنگ کیا جا سکےاور نوجوانوں کو علاقائی ترقی کا فعال کردار بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا اس نیٹ ورک میں ایک قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ڈاکٹر قیصر عباس نے زور دیا کہ علم پر مبنی ترقی ہی پائیدار ترقی کی بنیاد ہے، اور کاریک وژن 2030 کی کامیابی کا انحصار صرف سڑکوں اور بندرگاہوں پر نہیں، بلکہ تحقیق، نوجوان قیادت، اور علاقائی ہم آہنگی پر ہے۔انہوں نے کانفرنس کے منتظمین، ایشیائی ترقیاتی بینک، کاریک انسٹیٹیوٹ،پائیڈاور دیگر شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا مستقبل میں بھی ایسے پلیٹ فارمز پر اپنا تحقیقی اور فکری کردار ادا کرتی رہے گی۔

Field Correspondent Sohail Majeed
+ posts

Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.

Hot this week

Uraan Pakistan’ drives green buses, mangrove revival, and resilient healthcare, FM

Climate-Smart, Health-Responsive Infrastructure Now a National Priority Islamabad: Federal Minister...

Urgent need for industrial policy to boost sector performance, Haroon

Belgian-British economist and Haroon Akhtar khan Highlight Urgent Industrial...

BCCI agrees to add Pakistan’s name on their jersey

India has confirmed its compliance with the International Cricket...

The Everlasting Appeal of TV Shows: Why We Keep Watching

TV shows have been a cornerstone of entertainment for...

Chris Hemsworth: The Journey from Australian Soaps to Hollywood Stardom

Chris Hemsworth has become one of Hollywood’s most recognized...

KSrelief wraps up eye camps in Pakistan under Noor Saudi Initiative

Islamabad: The King Salman Humanitarian Aid and Relief Centre...

Pak, Uzbekistan to boost maritime, blue economy via joint group

Islamabad –: Pakistan and Uzbekistan have agreed to form...

Privatisation Commission Board Approves Key Steps for Strategic Transactions

Islamabad : The 235th meeting of the Privatisation Commission...

Pakistan Russia Energy Ministers Advance the Energy ties

Minister Ali Pervaiz invites Russian Company to invest in...

CDWP approves 10 different development projects

Islamabad :   The Central Development Working Party (CDWP), in...

Vietnam, Pakistan Parliamentary Group holds key role in Pakistan’s ASEAN policy

Ambassador of Vietnam Meets with Parliamentary Secretary to Boost...

President visits POF for further enhancing country’s defence capabilities

Wah Cantt : President Asif Ali Zardari, visited Pakistan...

Related Articles

Popular Categories