
اسلام آباد : آل پاکستان انجمن تاجراں کے سیکرٹری اطلاعات اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی کے اسلام آباد کے سیکرٹری خالد چوہدری نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے ہر سیکٹر میں کلاس تھری شاپنگ سینٹرز بنائے گئے تھے جو ماسٹر پلان کا حصہ ہے۔ سی ڈی اے نے گذشتہ کچھ عرصہ سے نئے نقشے پاس کر کے دکانیں ختم کرنے کی اجازت دی ہے جس کی وجہ اسلام آباد کے رہائشی متاثر ہو رہے ہیں۔ کیوں کہ گھریلو ضروریات کی تمام خریداری اپنے محلے کی مارکیٹوں میں کرتے ہیں۔ جبکہ مارکیٹ کی ڈیزائینگ مقامی ضرورت کے مطابق کی گئی ہے۔ سبزی – فروٹ – جنرل سٹور ، تنور ، ریسٹورنٹ – اور دیگر اشیاء کی دکانیں ختم کر کے بحران پیدا کیا گیا ھے ۔ عام ضروریات کی دکانیں ختم کرنا ماسٹر پلان کی خلاف ورزی ہے ۔ وزیر داخلہ سید محسن نقوی اور چیرمین سی ڈی اے اس خلاف ورزی کا نوٹس لیں ۔ فاروقیہ مارکیٹ میں نئے پلازے کی تعمیر کی کوئی گنجائش نہ ہے۔ لیکن چونکہ ایف سیکٹر ہے اس لئے مارکیٹ کے مین راستہ میں پلاٹ بنا کر نیلامی میں رکھ دیا گیا ھے۔ کیا لوگ مارکیٹ میں ہیلی کاپٹر سے داخل ہونگے۔ انہوں نے اپیل کی کہ فاروقیہ مارکیٹ ایف سکس ون کا مجوزہ پلاٹ نیلامی کی فہرست سے خارج کیا جائے
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.