
ہلالِ احمر پاکستان اورانٹرنیشنل فیڈریشن کے اشتراک سے 60 ہزار گھرانے مستفید ہوں گے
اسلام آباد : ہلالِ احمر پاکستان نے انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈکراس کے اشتراک سے افغانستان واپس جانے والے افغان پناہ گزین کیلئے ڈیزاسٹر ریسپانس ایمرجنسی فنڈ (DREF)کا باقاعدہ اعلان کردیا۔ گزشتہ روز نیشنل ہیڈکوارٹرز میں اِس حوالے سے دستاویز کا تبادلہ بھی ہوا۔ 416,010 سی ایچ ایف مالیت کے اِس پروگرام کے تحت افغانستان واپس جانے والے گھرانوں کی مدد کی جائے گی۔ اِس پروگرام کا دورانیہ 6 ماہ پر محیط ہے اوراکتوبر 2025ء میں ختم ہوجائے گا۔ ڈیزاسٹر ریسپانس ایمرجنسی فنڈ سے 60ہزار افغان گھرانوں کو فائدہ پہنچے گا۔ اِن لوگوں کو طبّی سہولیات، نفسیاتی امداد، فرسٹ ایڈ، ایمبولینس سروس، پینے کا صاف پانی، پناہ گزین خاندان کو دیگر اہل و عیال سے روابط کی سہولت سمیت دیگر ضروری معلومات فراہم کی جائیں گی۔اِس فنڈز کے اعلان کی تقریب میں ہلالِ احمر پاکستان کی چیئرپرسن محترمہ فرزانہ نائیک، جرمن ریڈکراس کے ہیڈ آصف امان، نارویجن ریڈکراس کے ڈاکٹر افتخار علی یار، انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈکراس اور انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈکراس کے مندوبین کے علاوہ ترکیہ ریڈکریسنٹ کے نمائندہ بھی موجود تھے۔ ہلالِ احمر پاکستان کے سیکرٹری جنر ل محمد عبیداللہ خان اور انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈکراس کے پروگرام کوآرڈینیٹر منظور علی نے دستخط شدہ دستاویز کا تبادلہ کیا گیا۔ اِس موقع پر چیئرپرسن ہلالِ احمر فرز انہ نائیک کا کہنا تھا کہ ہم مشکل ترین وقت میں ضرورت مند گھرانوں کی مدد کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ڈریف آپریشن سے افغانستان واپسی کرنے والے پناہ گزین گھرانوں کی مدد کو یقینی بنایا جائے گا۔ انٹرنیشنل فیڈریشن کے پروگرام کوآرڈینیٹر منظور علی نے ہلالِ احمر پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ مقامی سطح پر ریسپانس کو بہتر کیا گیا ہے۔ ہلالِ احمر پاکستان اِس پروگرام پر عملدرآمد میں واپس جانے والے افغان گھرانوں کی عزت، وقار کو ملحوظ ِ خاطر رکھتے ہوئے اِن کی صحت اور تحفظ کو یقینی بنائے گا۔ اِس معاہدہ کی دستاویز اِس بات کا ثبوت ہے کہ ہلالِ احمر پاکستان اور انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈکراس کے مابین پائیدار شراکت داری کسی بھی ہنگامی صورتحال میں متاثرہ و ضرورت مند گھرانوں کی مدد کو بہر صورت یقینی بنائے گی۔
Sohail Majeed is a Special Correspondent at The Diplomatic Insight. He has twelve plus years of experience in journalism & reporting. He covers International Affairs, Diplomacy, UN, Sports, Climate Change, Economy, Technology, and Health.