آج تخفیف غربت پر شنگھائی تعاون تنظیم کا اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس سے سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر، معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت نے صدارتی خطاب کیا۔اجلاس کا مقصد رکن ممالک کے مابین تخفیف غربت پر تعاون کو بڑھانے پرغور تھا۔اجلاس کا انعقاد ازبکستان کے نائب وزیراعظم کی میزبانی میں تاشقند میں ہوا۔ تقریب سے رکن ممالک کے تخفیف غربت کے وزراء و سربراہان نے خطاب کیا۔
چین، کرغستان، قزاقستان، ازبکستان، تاجکستان، پاکستان، رشین فیڈریشن و دیگر ممالک نے شرکت کی۔ اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کےسیکرٹریٹ کے اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے جون2019 میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان کے اجلاس میں آٹھ نکاتی ایجنڈا پیش کیا تھا جس میں تخفیف غربت کے شعبے میں تحقیق کے فقدان کو ختم کرنے کیلیئے نالج سنٹر کے قیام کی تجویز پیش کی تھی۔
ڈاکٹر ثانیہ نے وزیراعظم کے پیش کردہ نکات کی روشنی میں غربت کے خاتمے کیلیئے شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت علم، تحقیق، پالیسی، تجربات اور اسباق کے موثر تبادلے کیلیئے ایک مستقل پلیٹ فارم کے قیام پر زور دیا تاکہ رکن ممالک مل کر غربت کے خاتمے کیلیئے کوششیں مزید تیز کرسکیں۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر ثانیہ نے پاکستان کے سماجی تحفظ و تخفیف غربت کے پروگرام احساس کے متعدد پروگراموں اور اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔